رسائی کے لنکس

اشتعال انگیز مواد کی اشاعت روکنا ممکن نہیں: گوگل، فیس بک


اشتعال انگیز مواد کی اشاعت روکنا ممکن نہیں: گوگل، فیس بک
اشتعال انگیز مواد کی اشاعت روکنا ممکن نہیں: گوگل، فیس بک

انٹرنیٹ کی دنیا کی دو بڑی کمپنیوں 'گوگل' اور 'فیس بک' نے ایک بھارتی عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے لیے اپنی ویب سائٹس پر صارفین کی جانب سے اشتعال انگیز مواد کی اشاعت کو روکنا ممکن نہیں ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت میں جاری اس مقدمہ کی بنیاد گزشتہ برس منظور کیا گیا وہ قانون ہے جس میں صارفین کی جانب سے ویب سائٹس پر شائع کیے گئے مواد کا ذمہ دار متعلقہ ویب سائٹس کی منتظم کمپنیوں کو قرار دیا گیا ہے۔

قانون کی رو سے مواد سے متعلق شکایت موصول ہونے کی صورت میں منتظم کمپنی 36 گھنٹوں کے اندر اندر اسے اپنی ویب سائٹ سے ہٹانے کی پابند کردی گئی ہے۔

پیر کو قانون سے متعلق دائر کیے گئے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران 'گوگل' اور 'فیس بک' کے وکلا نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ منتظم کمپنیاں پہلے ہی اس مواد کو اپنی ویب سائٹس سے ہٹانے کا کام انجام دے رہی ہیں جو ان ممالک کے قوانین سے متصادم ہو جہاں وہ کام کررہی ہیں۔

تاہم وکلا کا کہنا تھا کہ صارفین کی جانب سے شائع کیے جانے والے مواد کا ذمہ دار منتظم کمپنیوں کو نہیں ٹہرایا جاسکتا۔

سماجی حقوق کی تنظیموں نے بھی بھارت میں منظور کیے گئے اس قانون کی مخالفت کی ہے۔ تاہم قانون سازوں کا کہنا ہے کہ نسلی اور مذہبی فسادات کی ہلاکت خیز تاریخ رکھنے والے قدامت پسند بھارتی معاشرے میں اشتعال انگیز مواد کی انٹرنیٹ پر اشاعت کئی خطرات کو جنم دے سکتی ہے۔

مقدمہ کی اگلی سماعت منگل کو ہوگی۔

XS
SM
MD
LG