رسائی کے لنکس

ایران نے فرانس اور برطانیہ کوخام تیل کی فروخت بند کردی


ایران نے فرانس اور برطانیہ کوخام تیل کی فروخت بند کردی
ایران نے فرانس اور برطانیہ کوخام تیل کی فروخت بند کردی

ایران کی وزارت ِتیل کے مطابق تمام فرانسیسی اور برطانوی کمپنیوں کوایرانی خام تیل کی رسد بند کردی گئی ہے اور یہ تیل نئے خریداروں کو بیچنے کے اقدامات بھی کرلیے گئے ہیں

ایران نے کہا ہے کہ اُس نے فرانس اور برطانیہ کو خام تیل فروخت کرنا بند کردیا ہے، جو بات بظاہر یورپی یونین کی طرف سے ایران کی کلیدی تیل کی درآمدات پر مرحلہ وار پابندی لگانے کے اعلان کاجواب معلوم ہوتی ہے۔

ایران کی وزارت ِتیل نے اتوار کو کہا ہے کہ تمام فرانسیسی اور برطانوی کمپنیوں کوخام تیل کی رسد بند کردی گئی ہے اور یہ کہ اسلامی جمہوریہ نے اپنا خام تیل نئے خریداروں کو بھیجنے کے اقدامات کرلیے ہیں۔

بظاہر اِس اقدام کا مقصد یورپی یونین کے اُس فیصلے کی پیش بندی ہے، جِس کے مطابق پہلی جولائی تک ایرانی تیل کی درآمد ختم کر دی جائے گی۔ یہ اُن تعزیرات کا ایک حصہ ہے جو مغربی ممالک کی جانب سے ایران کے منتازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سےایران پر مالی دباؤ بڑھانےکے لیے عائد کی جارہی ہیں۔ مغرب کا کہنا ہے کہ ایران تیل سے حاصل ہونے والے وسائل کو جوہری ہتھیار بنانے کے کام میں لارہا ہے۔ ایران اِن دعووں کو مسترد کرتا ہے۔

متوقع طور پر تیل کی اِس بندش کے باعث فرانس اور برطانیہ پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم ، یہ یورپی یونین کےدیگر ممالک کو ایرانی تیل کی برآمد پر انحصار کرنے کےسلسلے میں ایک انتباہ کی حیثیت رکھتا ہے ، جِن میں اٹلی، اسپین اور یونان شامل ہیں۔

ستائیس رکنی یورپی یونین ایران سے 18فی صد خام تیل درآمد کرتا ہے،جِس میں سے زیادہ تر مقدار ایشیائی ممالک کو جاتا ہے جِس میں خاص طور پر چین اور بھارت شامل ہیں۔
اتوار کے ہی روز، امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر، ٹام ڈونیلان یروشلم میں اسرائیلی قائدین سے ملاقات کررہے ہیں، ایسے میں جب ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر تناؤ میں اضافہ ہو رہا ہے اور اِن خبروں کے تناظر میں کہ ہوسکتا ہے کہ اسرائیل کسی فوجی حملے کی تیاری کر رہا ہو۔

امریکی جوائنٹ چیفز آف اسٹاف کے سربراہ، جنرل مارٹن ڈیمپسی نے کہا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملہ ’دانشمندانہ ‘ عمل نہیں ہوگا۔ اتوار کو سی این این کودیے گئے ایک انٹرویو میں جنرل نے کہا کہ فوجی حملے سے ’عدم استحکام‘ پیدا ہوگا اور اسرائیل کے طویل المدتی مقاصد پورے نہیں ہوں گے۔

لندن میں، برطانیہ کے وزیر ِخارجہ ویلم ہیگ نے بھی متنبہ کیا ہے کہ پیش بندی کے طور پر کیا جانے والا اسرائیلی حملہ ’سمجھداری‘ نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی، اُنھوں نے کہا کہ معاشی تعزیرات اور مذاکرات کے ذریعے ایران کو ’ایک اصل موقعہ‘ فراہم کیا گیا ہے، تاکہ وہ اپنے جوہری عزائم سےباز رہے۔

XS
SM
MD
LG