امریکہ نے کہا ہے کہ 11 ممالک نے ایران سے تیل کی درآمد میں ’’نمایاں کمی‘‘ کر دی ہے، اس لیے اِن پر وہ امریکی تعزیرات لاگو نہیں ہوں گی جو تہران پر متنازع جوہری پروگرام کے حوالے سے دباؤ بڑھانے کے لیے نافذ العمل ہیں۔
وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے منگل کو ایک بیان میں متعلقہ ممالک، جن میں اکثریت کا تعلق یورپ سے ہے، کے اقدامات کو سراہا اور ایرانی تیل کے دیگر خریداروں کو بھی ایسا ہی کرنے کی تلقین کی۔
اُنھوں نے خصوصاً جاپان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے توانائی سے متعلق ’’غیر معمولی‘‘ چیلنجوں کے باوجود درآمدات میں کمی کی ہے۔
جاپان کے چیف کیبینٹ سیکرٹری اوسامو فوجیمورا نے بدھ کے روز کہا کہ اُن کا ملک ایرانی تیل کی خریداری میں مزید کمی بھی کر سکتا ہے۔
’’ہم نے امریکہ کو بتایا ہے کہ کٹوتی کی رفتار میں اضافہ ہو گا اور ایران سے خام تیل کی درآمدات میں اب سے نمایاں کمی کی جائے گی، جو گزشتہ پانچ برسوں سے بھی زیادہ ہوگی۔‘‘
بلجیم، جمہوریہ چیک، فرانس، جرمنی، یونان، اٹلی، نیدرلینڈز، پولینڈ، اسپین اور برطانیہ وہ دیگر ممالک ہیں جو امریکی تعزیرات سے متاثر نہیں ہوں گے۔
ان ممالک کو 180 روز کی چھوٹ دی گئی ہیں جس میں مزید اضافے کی گنجائش بھی موجود ہوگی۔