ایران کے صدر حسن روحانی رواں ہفتے دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
پاکستانی وزارت خارجہ سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ 25 مارچ سے شروع ہونے والے اس دورے کی دعوت وزیراعظم نواز شریف نے دی تھی۔
منصب صدارت سنبھالنے کے بعد ایران کے صدر حسن روحانی کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہو گا۔ سرکاری بیان کے مطابق ایران کے صدر کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی اسلام آباد آئے گا جس میں کاروباری برادری سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہوں گے۔
گزشتہ ہفتے ہی ایران کے چیمبر آف کامرس کے صدر محسن لالالپور نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کا مقصد تجارتی روابط کے فروغ کا جائزہ لینا تھا۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی کی پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات، خاص طور پر تہران سے عالمی پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد معاشی شعبے میں روابط کے فروغ پر بات چیت کی جائے گی۔
پاکستان میں تاجروں کی ایک نمائندہ تنظیم ’فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس‘ سے وابستہ ملک سہیل نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ایران پر سے عالمی تعزیرات ختم ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ کے بہت مواقع ہیں۔
پاکستان نے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے تحت ایران پر عائد پابندیاں اُٹھا لی تھیں۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد پاکستان کے مرکزی بینک نے تمام کمرشل بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ایران کے ساتھ لین دین کی اجازت دے دی تھی۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف مئی 2014ء اور رواں سال جنوری میں ایران کے دورے کر چکے ہیں۔