عراق میں اسپیکر کے انتخاب کیلیے نومنتخب پارلیمنٹ کا آئندہ ہفتےہونے والےاجلاس ملتوی کردیا گیا ہے۔
عراقی کردستان کےعلاقے سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعتوں کے اتحاد "کردستان بلاکس الائنس" کے ایک رہنما کے مطابق سیاسی جماعتوں کا ایک اجلاس جمعہ کے روز دارالحکومت بغداد میں ہوا جس میں نیم خودمختار کردستان کے صدر مسعود برزانی کی جانب سے عراق میں نئی حکومت سازی کیلیے کی گئی پیش رفت پہ تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں ہونے والے انتخابات کے بعد سے اب تک عراق کی شیعہ، سنی اور کرد آبادی کی نمائندہ سیاسی جماعتیں کسی نئی حکومت کی تشکیل پر متفق نہیں ہوپائی ہیں جس کے باعث ملک کا انتظام عارضی سیٹ اپ کے تحت چلایا جارہا ہے۔
جمعہ کے روز نومنتخب عراقی پارلیمان کے ایک اہم کرد رکن محمود عثمان نے وائس آف امریکہ کی کردش سروس کو بتایا کہ امریکی صدر براک اوباما کی انتظامیہ کرد بلاک پر عراق کے صدارتی عہدے کے حصول کیلیے کوششیں ترک کرنے کیلیے دبائو ڈال رہی ہے۔
عثمان کے مطابق امریکی صدر نے عراقی ہم منصب جلال طالبانی اور کرد رہنما مسعود برازنی سے فون پر گفتگو کی ہے جس میں انہوں نے نئی عراقی حکومت کے قیام کیلیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا ہے۔
مارچ میں ہونے والے انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد ملک میں پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے خاتمے کیلیے گزشتہ مہینے عراق کی سپریم کورٹ نے ملکی پارلیمان کو اپنا اجلاس بلانے اور نئے قائدِ ایوان کا انتخاب کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
ملک میں نئی سیاسی حکومت کے قیام میں تاخیر کے باعث پرتشدد واقعات میں خاصا اضافہ دیھنےپ میں آیا ہے ۔
دارالحکومت بغداد کے شیعہ اکثریتی علاقوں میں منگل کے روز ہونے والے پہ در پہ کئی حملوں میں 64 افراد ہلاک اور 360 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔