اسرائیل کے بحری کمانڈوز نے ایک کشتی کو، جس پر سوار فلسطین نواز سرگرم کارکن، غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کررہے تھے، اپنے قبضے میں لے لیا۔
اسرائیل کے فوجی عہدے داروں نے کہاہے منگل کے روز ایک فرانسیسی کشتی نےجب اپنا رخ تبدیل کرنے کے احکامات کو مسلسل نظر انداز کیاتو بحریہ کے اہل کاروں نے کشتی پر چڑھ کر اسے اپنے قبضے میں لے لیا۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ سرگرم کارکنوں نے کسی مزاحمت کامظاہرہ نہیں کیا۔ انہیں کشتی سے اتار کر ایک فوجی بحری جہاز میں منتقل کرنے کے بعداسرائیلی بندرگاہ اشدود کی طرف لے جایا گیا۔
مذکورہ فرانسیسی کشتی ، بحری امدادی قافلے کی وہ آخری کشتی ہے جس کے بارے میں فلسطین نواز سرگرم کارکنوں کو امیدتھی کہ اس کے ساتھ یونان سے اپنے سفر کا آغاز کرسکیں گے۔ کشتی پر 16 سرگرم کارکن سوار تھے ۔
پچھلے سال ایک ایسی ہی کوشش مہلک ثابت ہوئی تھی۔ اس امدادی بحری قافلے میں شامل نو ترک امدادی کارکن اسرائیلی کمانڈوز کی کارروائی میں ہلاک ہوگئے تھے۔
فلسطین نواز امدادی کارکنوں کا کہناہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی وہاں آباد دس لاکھ سے زیادہ غیر فلسطینیوں کو غیر قانونی طورپر سزا دیناہے۔
اسرائیلی عہدے داروں نے کہاہے کہ وہ غزہ کے حماس عسکریت پسندوں تک ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے لیے اپنی ناکہ بندی جاری رکھیں گے۔