رسائی کے لنکس

امریکہ کی جانب سے 'غزہ فلوٹیلا' کی مخالفت


امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ وہ فلسطین کے حامی رضاکاروں کی جانب سے اسرائیل کی غزہ کے خلاف سمندری ناکہ بندی کو دوبارہ چیلنج کرنے کے منصوبے کی مخالفت کرتی ہیں۔

ہلری کلنٹن نے جمعرات کے روز کہا کہ مجوزہ امدادی بحری بیڑہ غزہ کے رہائشی فلسطینیوں کو معاونت فراہم کرنے کے لیے "نہ ضروری ہے اور نہ ہی کارآمد ہے" بلکہ ان کے بقول اس سے صرف کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلیوں کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور ان کے بقول اسرائیلی پانیوں میں داخل ہونے والے سمندری جہاز اسرائیلیوں کو اشتعال دلانے کا سبب بنیں گے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ اسرائیل کی جانب سے رواں ہفتے ہی اقوامِ متحدہ کے منصوبوں کے تحت غزہ کے علاقے میں 1200 گھروں اور 18 اسکولوں کی تعمیر کے لیے سامان علاقے میں لے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 36 امریکی شہریوں پر مشتمل ایک گروپ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی بحری ناکہ بندی کو چیلنج کرنے کے لیے ایک امریکی پرچم بردار بحری جہاز پر غزہ جانے کا اعلان کیا ہے جبکہ ترکی کی بھی کئی تنظیمیں آئندہ چند روز کے دوران سمندری راستے سے غزہ جانے کا اعلان کرچکی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے رواں ہفتے کے آغاز پر غزہ جانے والے امریکیوں کو اپنے ارادے سے باز رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ کا ساحل "خطرناک " ہے اور اسرائیل اس سے قبل بھی سمندری راستے سے غزہ جانے کی کئی کوششیں کو ناکام بنا چکا ہے۔

گزشتہ برس اسرائیلی کمانڈوز نے اسرائیلی ناکہ بندی توڑ کر غزہ جانے کی کوشش کرنے والے امدادی بیڑے میں شامل ایک ترک جہاز پر کارروائی کرکے ایک امریکی شہری سمیت 9 ترک باشندوں کو ہلاک کردیا تھا۔

XS
SM
MD
LG