|
ویب ڈیسک _ اسرائیل نے یمن کے صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت ایران نواز حوثی باغیوں کے زیرِ انتظام کئی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے جب کہ حوثی میڈیا کے مطابق حملوں میں چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
جمعرات کو ہونے والے یہ حملے ایسے موقع پر ہوئے جب عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم گیبراسس صنعا ایئرپورٹ پر موجود تھے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ٹیڈروس گیبراسس نے کہا ہے کہ جس وقت صنعا ایئرپورٹ پر بمباری ہوئی وہ طیارے میں سوار ہونے والے تھے جب کہ حملے میں جہاز کے عملے کا ایک کارکن بھی زخمی ہوا ہے۔
ٹیڈروس نے کہا ہے کہ وہ یو این کے عملے کی بازیابی کے سلسلے میں یمن میں موجود تھے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور اور بیرونی ملک روانگی کا لاؤنج ہم سے کچھ دوری پر تھا جب کہ بمباری میں ایئرپورٹ کے رن وے کو نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر صنعا ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
البتہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایئرپورٹ کے علاوہ یمن کے مغربی ساحلی علاقے میں حدیدہ، سالف اور راس کناطب بندرگاہوں پر واقع فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یمن کے حزیز اور راس کناطب بجلی گھروں پر بھی حملے کیے گئے ہیں۔
حوثیوں کے زیرِ کنٹرول صباح نیوز ایجنسی کے مطابق صنعا ایئرپورٹ پر اسرائیلی حملے میں تین افراد جب کہ حدیدہ پورٹ پر حملے میں بھی تین افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ دیگر حملوں میں 40 افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی حملوں سے قبل حوثیوں کے 'المسیرہ ٹی وی' نے رپورٹ کیا تھا وہ اسرائیل پر حملے کے لیے تیار ہیں اور کشیدگی کا جواب کشیدگی سے دیا جائے گا۔
حوثی گزشتہ برس سے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائل کے ذریعے حملے کر رہے ہیں اور ان حملوں کو وہ غزہ کے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے مقامی ٹی وی 'چینل 14' کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل حوثیوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے والا پہلا ملک ہے اور ابھی ہم نے اپنی کارروائیاں شروع کی ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیلی حملے کو خطرناک قرار دیا ہے۔
حوثیوں کے وزیرِ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ صنعا ایئرپورٹ اور حدیدہ پورٹ پر جمعے سے آپریشنز بحال ہوجائیں گے۔
(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔)
فورم