کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے دھماکوں کی اقوام متحدہ، امریکہ، برطانیہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے رہنماؤں نے مذمت کی ہے اور اپنے پیغامات میں افغانستان سے محفوظ انخلا کے عمل کو تیز تر بنانے پر زور دیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اس حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو ہمدردی اور تعزیت کا پیغام دیتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے ایک پیغام میں کہا کہ ادارے کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کابل کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری جنرل نے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو تعزیت کا پیغام دیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
سیکریٹری جنرل نے افغانستان میں اقوام متحدہ کی جانب سے امداد جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔
برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بربریت سے بھرے اس دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہیں جس میں افغان شہریوں سمیت امریکی فوج کے اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ دہشت گرد حملہ ایک رکاوٹ ضرور ہے لیکن انخلا کا عمل جاری رہے گا۔
امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے چئیرمین باب میننڈیز نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ کابل میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، جس کا نشانہ افغانستان سے انخلا کے منتظر امریکی شہری، اہلکار اور خطرے میں گھرے افغان شہری تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس حملے میں امریکی اہلکار بھی نشانہ بنے جس پر وہ ان اہلکاروں کے خاندانوں کے ساتھ تعزیت کرتے ہیں۔ بقول ان کے وہ امریکیوں کی سیکیورٹی کے لیے طالبان پر اعتبار نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جاری انسانی بحران میں امریکی حکومت کے اہلکار مشکل حالات میں ایئرپورٹ کی سیکیورٹی اور بڑے پیمانے پر انخلا میں مدد دے رہے ہیں۔
امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کی کمیٹی کے سربراہ سینیٹر مارک آر وارنر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ حالات کو قریب سے دیکھ رہے ہیں اور اس سلسلے میں انٹیلی جنس اور انتظامیہ کے حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایئرپورٹ سے باہر حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے ہر اقدام اٹھایا جائے تاکہ امریکی شہریوں اور سپیشل ویزا حاصل کرنے والے افراد کا انخلا دوبارہ شروع کیا جا سکے۔
افغانستان میں قومی مفاہمت کی کمیٹی کے چئیرمین عبداللہ عبداللہ نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ وہ اس حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے ہلاک ہونے والوں اور انکے خاندانوں کے لیے اپنی ٹویٹ میں دعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی دعاؤں اور خیالات میں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ طالبان کی جانب سے اس دہشت گرد حملے کی مذمت کی گئی ہے۔ گروپ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ حملہ اس علاقے میں ہوا، جس کی سیکیورٹی کی ذمہ داری امریکی افواج کے پاس ہے۔