کراچی میں سات دنوں کے دوران 106 افراد کی ہلاکتوں کے بعد بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی میں بدھ کو اچانک تیزی آگئی ۔ اس تیزی کا آغاز منگل اور بدھ کی درمیانی شب کو کراچی کے مختلف علاقوں میں کئے جانے والے سرچ آپریشن سے ہوا۔ آپریشن کے دوران 14 ملزمان کوگرفتار کرکے ان کے قبضے سے کیمیکل ہتھیار ، دھماکا خیز مواد اور 79 اقسام کے دوسرے ہتھیار برآمد کر لیے گئے۔ صوبائی وزیرداخلہ منظور حسین وسان آپریشن سے مثبت نتائج کے لئے پر امید ہیں جبکہ صدر و وزیراعظم بھی کراچی کی صورتحال پر قابو پانے کیلئے اب سرگرم نظر آرہے ہیں ۔
صدرنے انتہائی اہم اجلاس طلب کرلیا
صدر آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں کراچی میں قیام امن کے لئے انتہائی اہم اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان بھی شرکت کریں گے ۔ اجلا س سے قبل صدر آصف علی زرداری اور گورنر سندھ کے دوران ون آن ون ملاقات بھی ہو گی ۔ اجلاس میں خورشید شاہ اور بابر اعوان بھی شریک ہوں گے ۔ اس کے علاوہ صدر نے صوبائی وزیرداخلہ منظور وسان کو بھی اسلام آباد طلب کر لیا ہے جو شہر کی صورتحال پر انہیں بریفنگ دیں گے ۔
کراچی میں چودہ ملزمان گرفتار
رینجرز کیترجمان کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شپ نیوکراچی ، خمیسو گوٹھ ، کورنگی ، عیسیٰ نگری ، میگاسا اپارٹمنٹ ، بلوچ پاڑہ ، پی آئی بی کالونی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں رینجرز کی کارروائی اور سرچ کے دوران 14 ملزمان گرفتار کر کے ان کے قبضے سے منشیات ، بھتے کی پرچیاں ، کیمیکل ہتھیاراور دھماکا خیز مواد برآمد کر لیا گیا ہے ۔ ترجمان کے مطابق کارروائی میں ملزمان سے 79 اقسام کے دوسرے ہتھیار اور گولیاں بھی برآمد ہوئیں۔
صوبائی وزیرداخلہ منظو ر وسان آپریشن سے پر امید
رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کراچی میں پاسنگ آوٴٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے منظور وسان نے سندھ پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ شہر میں نو اہم مقامات پر ہونے والے آپریشن کے مثبت نتائج نکلیں گے۔ گزشتہ شب شہر کے 4 مقامات پر سرچ آپریشن کیا گیا۔ 54 افراد کو گرفتار کر کے ان پر مقدمہ درج کیا گیا۔ آپریشن کے دوران ایک شخص جاں بحق، 6 زخمی ہوئے۔ منظور حسین وسان نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لئے بلا امتیاز آپریشن کیا جائے گا۔ سیاسی جماعتوں اور اتحادیوں سے بالاتر ہو کر اقدامات کریں گے اور کسی بھی قسم کا دباؤ بردداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دو دنوں میں 11 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر کے تفتیش کی جا رہی ہے، ملزمان کو میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا،سندھ حکومت نے رینجرز اور پولیس کو پہلے ہی اختیارات دیئے ہوئے تھے تاکہ کراچی میں قیام امن کے لئے موثر ترین اقدامات کئے جا سکیں۔صوبائی وزیر داخلہ نے اعتراف کیا کہ بروقت آپریشن ہوتا تو ملزمان فرار نہیں ہوسکتے تھے۔
وزیراعظم امن و امان سے متعلق بریفنگ
وزیر داخلہ رحمن ملک نے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو ٹیلی فون پر کراچی میں امن و امان کی صورتحال سمیت شہر میں دہشت گردوں کے خلاف جاری ٹارگٹڈآپریشن کے حوالے سے بریفنگ دی۔ رحمن ملک کراچی میں مصروفیت کے باعث خود اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے ۔ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی ملک کی شہ رگ ہے اور اس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ کراچی کی صورتحال پورے ملک پر اثر انداز ہوتی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ امن کی خاطر تمام فریقین کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔