رسائی کے لنکس

بھارت میں ریپ اور قتل کی جانے والی ڈاکٹر کی یاد میں مجسمہ اسپتال میں نصب


بھارت، فائل فوٹو
بھارت، فائل فوٹو

  • کولکتہ ریپ کیس میں قتل کی جانے والی ڈاکٹر کی یاد میں مجسمے کی تنصیب۔
  • مجسمہ ابھا سے ملنے والے درد کا ترجمان ہے، ڈاکٹر
  • مزید تحفظ اور حصول انصاف کے لیے ڈاکٹرز کی بدھ کے روز مارچ

بھارتی شہر کلکتہ کے ایک ہسپتال میں ایک مجسمہ نصب کیا گیا ہے جس کے بارے میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اسی ہسپتال میں ریپ اور قتل ہونے والی اکتیس سالہ خاتون ڈاکٹر کو خراج عقیدت ہے۔

ریپ اور اس کے بعد ڈاکٹر کو قتل کیے جانے کے خلاف ڈاکٹرز اور سول سوسائٹی کی جانب سے ملک بھر میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔ ان مظاہروں میں ڈاکٹرز کی جانب سے کام کی جگہ پر تحفظ فراہم کرنے کے مطالبات کئے گئے جس کے بعد بھارت کے سپریم کورٹ نے ایک سیفٹی ٹاسک فورس کی تشکیل دی۔

پیر کے روز ایک سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو حکم دیا کہ وہ پندرہ اکتوبر تک تحفظ کی غرض سے وہ تمام اقدامات اٹھائے جو ڈاکٹرز کی مانگ کے مطابق ہوں۔

بدھ کے روز کلکتہ میں ہزاروں مظاہرین نے تحفظ اور انصاف کے حصول کے مطالبات کے لیے دوبارہ مارچ کیا۔

رائٹرز سے بات کرتے ہوئے ایک ڈاکٹر اے ٹی کار نے کہا کہ ’’یہ ابھا، (اکتیس سالہ ڈاکٹر کو دیا گیا نام) کا مجسمہ نہیں ہے، یہ ایک ٹائم فریم ہے جو دکھ ہم لوگوں کے اندر گیا ہے، ابھا کے المیے کے بعد، اس دکھ کو فنکار نے سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔‘‘

مغربی بنگال میں جونئیر ڈاکٹرز کے محاذ نے، جو تقریبأ سات ہزار ڈاکٹروں کی نمائندگی کرتا ہے، گزشتہ مہینے اپنی سروسز علاقے میں سیلاب کے پیش نظر دوبارہ سے جزوی طور پر بحال کر دی تھیں۔

ڈاکٹرز کے مطالبات میں اسپتالوں میں پولیس کی جانب سے تحفظ اور میڈیکل کالجوں میں بد عنوانیوں کی تفتیش شامل ہے۔

مغربی بنگال پر مقامی ترینامول کانگرس پارٹی کی حکومت ہے۔ مقامی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ سرکار کی جانب سے جنسی جرائم سے متعلق ٹریبیونل بنانے میں سستی سے کام لیا جا رہا ہے۔

رائیٹرز کے مطابق جہاں مارچ 2021 تک تیزی سے سماعت کرنے والے 123 ٹریبیونل بننے تھے، وہاں ابھی تک صرف 6 ہی کام کر رہے ہیں۔

اس خبر کے لیے مواد رائٹرز سے لیا گیا۔

فورم

XS
SM
MD
LG