لندن کی ایک عدالت میں جیوری نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے دو سابق کھلاڑیوں سلمان بٹ اور محمد آصف کو دھوکہ دہی اور غیر قانونی رقم لینے کا مرتکب قرار دے دیا ہے۔
منگل کو جیوری کے 12 میں دس ارکان نے سلمان بٹ کو ان دونوں الزامات میں قصوروار قرار دیا جب کہ محمد آصف کو دھوکہ دہی میں شامل ہونے کا قصوروار قرار دیا گیا۔
پاکستان کے تین کھلاڑیوں سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر گزشتہ سال اگست میں انگلینڈ کے خلاف لارڈز میں کھیلے جانے والے ایک ٹیسٹ میچ میں پیسے لے کر نو بال کرانے (اسپاٹ فکسنگ) اور سٹے بازوں سے دھوکہ دہی کا الزام تھا۔
کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی پہلے ہی ان تینوں کھلاڑیوں پر بالترتیب، دس، سات اور پانچ سال کی پابندی عائد کرچکی ہے۔
جیوری کے فیصلے کی روشنی میں لندن کی عدالت ان کھلاڑیوں کے مستقبل کا حتمی فیصلہ سنائے گی۔
جرم ثابت ہونے پر عدالت سلمان بٹ کو زیادہ سے زیادہ سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنا سکتی ہے۔
محمد عامر اور ایجنٹ مظہر مجید بھی اس مقدمے میں شریک ملزمان ہیں مگر نہ تو یہ دونوں خود اور نہ ہی ان کا کوئی وکیل عدالت میں پیش ہوا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ جوئے کے قانون مجریہ 2005ء کے تحت کسی کھلاڑی پر دھوکہ دہی کا جرم ثابت ہوا ہے۔