رسائی کے لنکس

مالدیپ: سابق صدر کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپیں


مالدیپ: سابق صدر کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپیں
مالدیپ: سابق صدر کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپیں

بدھ کے روز مالدیپ کے سابق صدر محمد ناشید کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ جب کہ ایک روز قبل مبینہ مسلح بغاوت کے نتیجے میں انہیں اپنا اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑاتھا۔

بدھ کو دیر گئے دارلحکومت مالے میں سابق صدر کے حامیوں نے ان کی قیادت میں ایک مظاہرہ کیا جو اس وقت تشدد میں بدل گیا جب پولیس نے انہیں روکنے کے لیے آنسوگیس اور لاٹھیوں کا استعمال کیا۔

مسٹر ناشید کی ڈیموکریٹک پارٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے جھڑپوں کے دوران سابق صدر کوماراپیٹا، تاہم اس الزام کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔

مالدیپ کے سبکدوش صدر کا کہناہے کہ تشدد کی دھمکیوں نے انہیں استعفیٰ دینے پر مجبور کیا ۔ انہوں نے نئے صدر وحید حسن سے، جو اس سے قبل نائب صدر تھے ،فوری طورپر اپنا عہدہ چھوڑ نے کی اپیل کی۔

محمد ناشید نے بدھ کے روز اپنے حامیوں سے کہا کہ انہیں ایک مسلح بغاوت کے نتیجے میں اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا۔ انہوں نے محکمہ انصاف پر زور دیا کہ وہ ان کے جبری استعفے کے ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات کرے ۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں مسٹر ناشید نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ نیا صدر ان کے خلاف مسلح بغاوت میں ملوث تھے اور انہیں نے اقتدار میں ان کی دوبارہ واپسی کا راستہ روک دیا تھا۔

صدر حسن نے یہ کہتے ہوئے الزامات سے انکار کیا ہے کہ وہ ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے تیار نہیں تھے۔

ایک نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ چندروز میں ایک ایسی کابینہ تعینات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں سب کی نمائندگی ہو۔

مسٹر حسن نے مسٹر ناشید کے استعفے کے بعد، جو جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والے ملک کے پہلے سربراہ تھے، منگل کے روز اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

مسٹر ناشید نے کئی ہفتوں کے حکومت مخالف مظاہروں کے بعد، جس میں بعد ازاں پولیس بھی شامل ہوگئی تھی، اپنا عہدہ چھوڑ دیاتھا۔

مسٹر ناشید نے منگل کے روز ٹیلی ویژن پر اپنی تقریر میں کہا تھا وہ اپنا عہدہ چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ اپنا اقتدار قائم رکھنے کے لیے طاقت استعمال کرنا نہیں چاہتے۔

XS
SM
MD
LG