سعودی عرب کے حکام نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کی طرف سے عمرے کی ادائیگی کے لیے مکہ آیا تھا۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق یمن سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے پیر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں وہ مکہ میں مسجدالحرام میں موجود تھا۔
اس ویڈیو میں مذکورہ شخص نے ایک بینر اٹھایا ہوا تھا جس پر درج تھا کہ ''ملکہ الزبتھ دوم کی روح کے لیے عمرہ، ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ انہیں جنت میں نیک لوگوں کے ساتھ مقام عطا فرمائے۔''
بعدازاں یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونا شروع ہوئی اور ٹوئٹر کے صارفین نے مطالبہ کیا کہ اس شخص کو گرفتار کیا جائے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں عمرے پر آنے والے زائرین پر بینر اٹھانے یا نعرے لگانے پر پابندی ہے۔اس کے علاوہ اگرچہ متوفی مسلمانوں کی طرف سے عمرہ کرنا جائز ہے لیکن غیر مسلموں کے لئے اسکی اجازت نہیں ہے۔
'اے ایف پی' کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کی طرف سے پیر کو جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مسجدالحرام میں موجود سیکیورٹی فورسز نے یمن کے ایک شہری کو گرفتار کیا ہے جو ویڈیو کلپ میں بینر تھامے نظر آ رہا تھا، جو عمرے کے ضوابط اور ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔
مذکورہ بیان میں کہا گیا کہ ''اس شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے اور اسے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا ہے۔''
یاد رہے کہ برطانیہ کی طویل ترین شاہی حکمران اور چرچ آف انگلینڈ کی سپریم گورنر ملکہ الزبتھ دوم آٹھ ستمبر 2022 کو 96 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔ ان کی وفات پر برطانیہ میں دس روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا تھا۔ ملکہ کی آخری رسومات 19 ستمبر کو ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔