بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی سب سے بڑی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی 'پی ڈی پی' کی سربراہ محبوبہ مفتی نے پیر کو جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
وہ متنازع علاقے جموں کشمیر میں وزیراعلیٰ کے عہدے پر فائز ہونے والے پہلی خاتون ہیں۔
پیر کو جموں و کشمیر کے گورنر نریندر ناتھ وہرا نے محبوبہ مفتی اور ان کی 23 رکنی مخلوط کابینہ سے حلف لیا جبکہ پی ڈی پی کی اتحادی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے نرمل سنگھ سے نائب وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔
56 سالہ محبوبہ مفتی اپنے والد سابق وزیراعلیٰ مفتی سیعد کی وفات کے بعد اس عہدے پر فائز ہوئی ہیں جن کا انتقال رواں سال سات جنوری کو ہوا تھا۔
مفتی سعید کی وفات کے بعد سے جموں کشمیر میں صدراتی راج نافذ تھا جبکہ اس دوران محبوبہ مفتی نے حکومت بنانے کے عمل کو اس وجہ سے مؤخر کر دیا جس کی وجہ کچھ معاملات پر ان کا اپنی اتحادی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی 'بی جے پی' سے اختلاف بتایا جاتا تھا۔
انہوں نے پی ڈی پی اور بی جے پی کے اتحاد کے بارے میں طے پانے والے ایجنڈے پر تحریری یقین دہانیوں کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم ان معاملات پر اس وقت پیش رفت ہوئی جب محبوبہ مفتی نے دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی جسے 'مثبت ' قرار دیا گیا۔
پی ڈی پی اور بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں کشمیر میں دسمبر 2014 کے انتخابات کے بعد گزشتہ سال مخلوط حکومت کے قیام پر اتفاق کیا جس کے بعد مفتی سعید وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہوئے اور ان کی وفات کے بعد ایک بار پھر دونوں جماعتیں مخلوط حکومت میں شامل ہوئیں ہیں۔