واشنگٹن —
سال 2012 ءمیں سمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کیے جانے والی اپلی کیشنز میں اینگری برڈز، انسٹا گرام، یو ٹیوب اور فیس بک سرِ فہرست رہیں۔
انٹرنیٹ پر مختلف اپلی کیشنز کے ڈیٹا کا حساب رکھنے والی کمپنی Flurry کے مطابق پچھلے سال صارفین نے اپنے موبائل فون پر روزانہ اوسطاً دو گھنٹے اپلی کیشنز استعمال کرنے پر صرف کیے، یہ شرح 2011ء سے پینتیس فیصد زیادہ رہی۔
موبائل مارکیٹنگ کمپنی فکسو کے وائس پریذیڈنٹ کریگ پالی کا کہنا ہے کہ، ’دو ہزار بارہ اس لحاظ سے منفرد رہا کہ اس نے صارفین کا اپلی کیشنز استعمال کرنے کا انداز ہی بدل ڈالا‘۔
اُن کے مطابق، صارفین کا اپنی روزمرہ زندگی میں مختلف اپلی کیشنز کا استعمال ایک نئی چیز تھی۔
صارفین کے لیے سماجی تعلقات کی ویب سائیٹس، میڈیا اور انٹرٹینمنٹ، فوٹو ایڈیٹنگ اور گیمز کے علاوہ یوٹیوب اور اینگری برڈ جیسی مفت اور ایپل سٹور سے رقم دے کر حاصل کیے جانے والی اپلی کیشنز حاصل کرنے کا رجحان نمایاں رہا۔
اسی دوران، 2012 میں ریلیز کی جانے والی بہت سی نئی اپلی کیشنز سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی اپلی کیشنز کی دوڑ میں شامل ہوئیں اور انہوں نے بہت پیسہ بھی کمایا۔ پالی کہتے ہیں، ’ یہ بہت بڑی بات ہے اور اب بہت سی نئی گیمز جیسا کہ letterpress اور scramblewithfriends بھی صارفین میں بہت مقبول ہو رہی ہیں‘۔
اس کی ایک مثال ’سونگزا‘ جیسی میوزک کی اپلی کیشن ہے جس نے پچھلے سال امریکہ اور کینیڈا میں بہت مقبولیت حاصل کی اور اسے آئی فونز، اینڈروئڈ اور کنڈل فائر پر بہت زیادہ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا گیا۔ یوں یہ ایپل سٹور پر بکنے والی معروف اپلی کیشنز میں سے ایک رہی۔
کودئی تاگوچی ایک انیس سالہ نوجوان ہیں اور ایک ایپل آئی پیڈ منی کے مالک بھی۔ اپلی کیشنز کے ڈیٹا کا حساب رکھنے والی کمپنی ’ڈسٹمو‘ کے مطابق ’پیپر‘ نامی ایپ اس سال بھی نمایاں اپلی کیشنز میں اپنا سفر جاری رکھے گی۔ اس ایپ کو ایپل کی جانب سے پچھلے سال ’آئی پیڈ ایپ آف دی ائیر‘ کا نام دیا گیا تھا۔
پالی کہتے ہیں کہ اصل تبدیلی ان صارفین کی وجہ سے آئے گی جو اپنی روز مرہ زندگی میں روزانہ کے کاموں کے لیے ان اپلی کیشنز کا استعمال کریں گے۔ جیسا کہ ٹیکسی یا ہوٹل ڈھونڈنا، روزانہ کے معمولات کا حساب رکھنا اور پیسے ادا کرنا۔ ’’یہ ان صارفین پر منحصر ہے جو ان اپلی کیشنز کو روایتی طریقوں پر ترجیح دیتے ہیں‘‘۔ا.
انٹرنیٹ پر مختلف اپلی کیشنز کے ڈیٹا کا حساب رکھنے والی کمپنی Flurry کے مطابق پچھلے سال صارفین نے اپنے موبائل فون پر روزانہ اوسطاً دو گھنٹے اپلی کیشنز استعمال کرنے پر صرف کیے، یہ شرح 2011ء سے پینتیس فیصد زیادہ رہی۔
موبائل مارکیٹنگ کمپنی فکسو کے وائس پریذیڈنٹ کریگ پالی کا کہنا ہے کہ، ’دو ہزار بارہ اس لحاظ سے منفرد رہا کہ اس نے صارفین کا اپلی کیشنز استعمال کرنے کا انداز ہی بدل ڈالا‘۔
اُن کے مطابق، صارفین کا اپنی روزمرہ زندگی میں مختلف اپلی کیشنز کا استعمال ایک نئی چیز تھی۔
صارفین کے لیے سماجی تعلقات کی ویب سائیٹس، میڈیا اور انٹرٹینمنٹ، فوٹو ایڈیٹنگ اور گیمز کے علاوہ یوٹیوب اور اینگری برڈ جیسی مفت اور ایپل سٹور سے رقم دے کر حاصل کیے جانے والی اپلی کیشنز حاصل کرنے کا رجحان نمایاں رہا۔
اسی دوران، 2012 میں ریلیز کی جانے والی بہت سی نئی اپلی کیشنز سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی اپلی کیشنز کی دوڑ میں شامل ہوئیں اور انہوں نے بہت پیسہ بھی کمایا۔ پالی کہتے ہیں، ’ یہ بہت بڑی بات ہے اور اب بہت سی نئی گیمز جیسا کہ letterpress اور scramblewithfriends بھی صارفین میں بہت مقبول ہو رہی ہیں‘۔
اس کی ایک مثال ’سونگزا‘ جیسی میوزک کی اپلی کیشن ہے جس نے پچھلے سال امریکہ اور کینیڈا میں بہت مقبولیت حاصل کی اور اسے آئی فونز، اینڈروئڈ اور کنڈل فائر پر بہت زیادہ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا گیا۔ یوں یہ ایپل سٹور پر بکنے والی معروف اپلی کیشنز میں سے ایک رہی۔
کودئی تاگوچی ایک انیس سالہ نوجوان ہیں اور ایک ایپل آئی پیڈ منی کے مالک بھی۔ اپلی کیشنز کے ڈیٹا کا حساب رکھنے والی کمپنی ’ڈسٹمو‘ کے مطابق ’پیپر‘ نامی ایپ اس سال بھی نمایاں اپلی کیشنز میں اپنا سفر جاری رکھے گی۔ اس ایپ کو ایپل کی جانب سے پچھلے سال ’آئی پیڈ ایپ آف دی ائیر‘ کا نام دیا گیا تھا۔
پالی کہتے ہیں کہ اصل تبدیلی ان صارفین کی وجہ سے آئے گی جو اپنی روز مرہ زندگی میں روزانہ کے کاموں کے لیے ان اپلی کیشنز کا استعمال کریں گے۔ جیسا کہ ٹیکسی یا ہوٹل ڈھونڈنا، روزانہ کے معمولات کا حساب رکھنا اور پیسے ادا کرنا۔ ’’یہ ان صارفین پر منحصر ہے جو ان اپلی کیشنز کو روایتی طریقوں پر ترجیح دیتے ہیں‘‘۔ا.