اقوام متحدہ کے سینئیر افسران نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ موزمبیق میں آنے والے سمندری طوفان الئیس سے ملک کی بندرگاہ بیرہ میں ڈھائی لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ طوفان سے 76 اسپتال اور 400 سے زائد کلاس روم تباہ ہو گئے ہیں۔
افریقی ملک میں اقوام متحدہ کی ریذیڈنٹ کو آرڈینیٹر مرٹا کولارڈ کا کہنا ہے کہ “ہم نے طوفان کے بعد بڑے پیمانے پر سیلابی صورتحال دیکھی ہے جو ابھی بھی موجود ہے۔ اور بہت سے لوگ سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں اور اس سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ دو برس قبل آنے والے سمندری طوفان اڈائی سے بھی اسی علاقے میں تباہی آئی تھی اور اس سے بہت سا علاقہ سیلاب زدہ ہو گیا تھا۔
ان کے بقول دسمبر میں ایک اور سمندری طوفان چالانے سے بھی تباہی مچی تھی اور اب الئیس سے علاقے میں تباہی کی صورت حال ہے۔
کولارڈ کے مطابق علاقے میں اس وقت خیمے، ایمرجنسی شیلٹر، کمبل، پینے کا پانی، صفائی ستھرائی کی اشیا، سینی ٹیشن، فیس ماسک اور خوراک کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ “ہمیں سکولوں کو دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔” اس کے علاوہ ان کے بقول علاقے میں ہیلتھ سینٹرز کو دوبارہ بنانے کی بھی فوری ضرورت ہے۔
ان کے بقول یہ سمندری طوفانوں کے موسم کا بھی آغاز ہے اور لوگوں کے کھیت اس طوفان سے تباہ ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ “یہ بہت غریب لوگ ہیں اور اس تباہی کی وجہ سے یہ اب مزید غریب ہو گئے ہیں۔”