پاکستان کی حکمراں جماعت کی اہم اتحادی متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی کابینہ سے علیحدگی کا ا علان کردیا ہے ۔ متحدہ قومی موومنٹ سندھ میں بھی حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی اتحادی ہے تاہم سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔پہلے مرحلے میں متحدہ کے دو وفاقی وزراء بابر غوری اور فاروق ستار کل اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیں گے۔
حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان درڑا اس ماہ کے وسط میں اس وقت پڑی تھی جب سندھ کے وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے متحدہ قومی موومنٹ پر سخت تنقید کرتے ہوئے مختلف الزامات لگائے تھے۔ متحدہ قومی موومنٹ نے حکومت کو ذوالفقار مرزا کے بیان کے حوالے سے وضاحت کرنے کے لئے دس دن کی ڈیڈ لائن دی تھی جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ نے آج وفاقی کابینہ سے علیحدگی کاا علان کردیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حکمراں اتحاد کی ایک اور جماعت جمعیت علمائے (ف) نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ان کے دو وزرائے نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فیصل سبزواری نے جیو ٹی وی کو بتایا کہ ایم کیوایم کابینہ سے الگ ہوئی ہے تاہم وہ قومی اسمبلی میں حکومتی بینچوں پر ہی بیٹھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت حکومت کو گرانا یا کمزور کرنا نہیں چاہتی۔ نہ غیر ذمے داری کا مظاہرہ کریں گے۔ انہو ں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت رابطہ کمیٹی کا فوکس وفاقی حکومت تھا اور صوبائی حکومت کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کے مشوروں پر کوئی عمل نہیں ہورہا تھا نہ ہی وہ عوامی مسائل حل کرپار ہے تھے لہذا علیحدگی کافیصلہ کیا گیا ۔
وفاقی کابینہ سے علیحدگی کا فیصلہ کرنے سے قبل آج ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کا کراچی اور لندن میں بیک وقت اجلاس ہوا جس میں یہ اہم فیصلہ کیا گیا۔ اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایک عوامی جلسے سے خطاب میں عوام سے حکومت سے علیحدگی کے حوالے سے رائے مانگی تھی۔