کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے سابق ادارے، کراچی الیکٹرک سپلائی کارپویشن کے اعلیٰ عہدیدار شاہد حامد اور ان کے گارڈ و ڈرائیور کو قتل کرنے کے مجرم صولت مرزا کو 19 مارچ کو پھانسی دے دی جائے گی۔
اس سلسلے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے جاری صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ بدھ کو جیل حکام کو موصول ہوگئے ہیں۔ ڈیتھ وارنٹ کے اجراء کے لئے جیل کی انتظامیہ نے عدالت سے درخواست کی تھی۔
صولت مرزا کو کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے ایم ڈی شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور گارڈ خان اکبر کے قتل کے مجرم میں 1999ء میں پھانسی کی سزا ہوئی تھی، جس پر عمل درآمد کے لئے عدالت سے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ قتل کا واقعہ 1997ء میں پیش آیا تھا۔
صولت مرزا اس وقت بلوچستان کے علاقے مچھ کی جیل میں قید ہے۔ اس کا تعلق ماضی میں سندھ کی اہم جماعت متحدہ قومی موومنٹ سے بتایا جاتا رہا ہے۔
ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے بدھ کو اس حوالے سے میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایم کیو ایم صولت مرزا کو بہت پہلے پارٹی سے نکال چکی ہے، انہیں اس کی سزا پر عمل درآمد پر کوئی اعتراض نہیں۔
سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے صولت مرزا کی رحم کی اپیلیں پہلے ہی مسترد کی جاچکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، صولت مرزا کو 19 مارچ کو مچھ جیل میں ہی پھانسی دی جائے گی۔