واشنگٹن —
شمالی افغانستان میں دو روز سے جاری موسلہ دھار بارشوں کے بعد آنے والی طغیانی کے نتیجے میں 95 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
’وائس آف امریکہ‘ کی ’افغان سروس‘ نے صوبہٴجوزجان کے معاون صوبائی گورنر، فقیر محمد جوزجانی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جمعرات کی رات گئے تیز طوفان کے باعث صوبہٴ جوزجان میں کم ازکم 45 افراد ہلاک ہوئے۔ باد و باراں کے بعد یہ شدید طوفان اُس وقت آیا جب لوگ نیند میں تھے۔
جوزجانی نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے، ضلع ’خوجہ دوکو‘ میں پھنسے ہوئے متعدد افراد کو نکال کر محفوظ مقامات کی طرف پہنچایا گیا ہے۔ تاہم، کچھ افراد نے اپنے گھر بار چھوڑنے سے انکار کیا کہ اُن کے مال مویشی کا کیا بنے گا۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اب تک کم از کم 24 افراد لاپتا ہیں۔
صوبہٴ جوزجان کے آفت زدہ علاقے کی امدادی کمیٹی کے سربراہ ہیں، عزیز الرحمٰن عمیق نے بتایا ہے کہ گذشتہ رات صوبے کے کم از کم دو اضلاع شدید بارش اور تیز تر طوفان کی زد میں آئے۔
ادھر، جمعے کے روز موصول ہونے والی میڈیا رپورٹوں میں سرکاری اہل کاروں کے حوالے سے بیسیوں افراد کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی گئی، جب کہ بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے پانی کے ریلے، ندی نالوں کے بیچ پھنسے ہوئے دیہاتیوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
خبر رساں اداروں نے صوبہٴجوزجان کے پولیس کے ترجمان، عبد المنان رئوفی کے حوالے سے بتایا ہے کہ صوبہٴجوزجان میں 43، صوبہٴفریاب میں 33 اور صوبہٴسرائے پُل میں چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اب تک، 43 لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔
شمال مغربی افغانستان کے صوبہٴ بادغیث کے گورنر، محموداللہ علی زئی سے منسوب خبر میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث، وہاں چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ سیلاب کے نتیجے میں کم از کم 5000 افراد بے گھر ہوچکے ہیں، جب کہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے لاپتا افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔
’وائس آف امریکہ‘ کی ’افغان سروس‘ نے صوبہٴجوزجان کے معاون صوبائی گورنر، فقیر محمد جوزجانی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جمعرات کی رات گئے تیز طوفان کے باعث صوبہٴ جوزجان میں کم ازکم 45 افراد ہلاک ہوئے۔ باد و باراں کے بعد یہ شدید طوفان اُس وقت آیا جب لوگ نیند میں تھے۔
جوزجانی نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے، ضلع ’خوجہ دوکو‘ میں پھنسے ہوئے متعدد افراد کو نکال کر محفوظ مقامات کی طرف پہنچایا گیا ہے۔ تاہم، کچھ افراد نے اپنے گھر بار چھوڑنے سے انکار کیا کہ اُن کے مال مویشی کا کیا بنے گا۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اب تک کم از کم 24 افراد لاپتا ہیں۔
صوبہٴ جوزجان کے آفت زدہ علاقے کی امدادی کمیٹی کے سربراہ ہیں، عزیز الرحمٰن عمیق نے بتایا ہے کہ گذشتہ رات صوبے کے کم از کم دو اضلاع شدید بارش اور تیز تر طوفان کی زد میں آئے۔
ادھر، جمعے کے روز موصول ہونے والی میڈیا رپورٹوں میں سرکاری اہل کاروں کے حوالے سے بیسیوں افراد کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی گئی، جب کہ بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے پانی کے ریلے، ندی نالوں کے بیچ پھنسے ہوئے دیہاتیوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
خبر رساں اداروں نے صوبہٴجوزجان کے پولیس کے ترجمان، عبد المنان رئوفی کے حوالے سے بتایا ہے کہ صوبہٴجوزجان میں 43، صوبہٴفریاب میں 33 اور صوبہٴسرائے پُل میں چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اب تک، 43 لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔
شمال مغربی افغانستان کے صوبہٴ بادغیث کے گورنر، محموداللہ علی زئی سے منسوب خبر میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث، وہاں چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ سیلاب کے نتیجے میں کم از کم 5000 افراد بے گھر ہوچکے ہیں، جب کہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے لاپتا افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔