ناسا 'کیپلر' خلائی مشن کے مدھم پڑتے ہوئے پیغام رسانی کے سلسلے کو پھر سے جِلا بخشنے کی تگ و دو کر رہا ہے۔ اِس مرحلے پر، کیپلر مشن کو ایک ہنگامی صورت حال درپیش ہے، جو زمین سے 12 کروڑ کلومیٹر سے زائد دور فاصلے پر گردش کر رہا ہے۔
خلائی ادارے کا کہنا ہے کہ سیاروں کی تسخیر کے مشن پر مامور، کیپلیر کے ساتھ ایک ہفتہ قبل آخری رابطہ ہوا تھا۔
زمین پر سرگرداں کنٹرولر اِس بات کے کوشاں ہیں کہ کیپلر کو احکامات دیے جائیں کہ وہ 'کہکشاں' کی جانب رُخ کرے۔ تاہم، ادارے نے بتایا ہے کہ مشن نے ابھی مشکل صورت حال کے آثار کی کوئی اطلاع نہیں بھیجی۔
تاہم، ناسا نے بتایا ہے کہ کیپلر کو ''سست روی کی صورت حال'' سے واسطہ پڑ چکا ہے، اور کیپلر کی ٹیم مشن کو بے بسی کی حالت سے بچانے کی سر توڑ کوششیں کر رہی ہے۔
ناسا نے سنہ 2009 میں کیپلر روانہ کیا تھا، جس نے ہمارے نظامِ شمسی سے باہر واقع 1000 سے زائد سیاروں کی نشاندہی کی ہے۔
سیاروں کی تلاش کا مشن کا بنیادی کام 2012ء میں مکمل ہوچکا تھا۔ تاہم، ماضی میں بھی ناسا کئی بار ماند پڑتے ہوئے اِس مشن کو پھر سے کارگر بناتا رہا ہے۔