پاکستان کے نیشنل گرڈ میں نقص کے باعث، کراچی، لاہور، کوئٹہ سمیت ملک کے متعدد شہروں میں آدھی رات کے بعد کئی گھنٹوں تک بجلی یا تو غائب رہی یا پھر آنکھ مچولی کھیلتی رہی۔
سرکاری اہل کاروں کے مطابق، بجلی کی فراہمی اُس وقت رُکی جب نصیرآباد میں دہشت گردی کا واقع ہوا، جس کے نتیجے میں گڈو سے سبی جانے والی بجلی کی مرکزی لائن تباہ ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق، بجلی رات کے بارہ بجے سے مسائل دینے لگی، اور ہوتے ہوتے، غائب ہوگئی۔
ادھر، میڈیا اطلاعات کے مطابق، رات کے ساڑھے تین بجے تک کراچی، لاہور، کوئٹہ بشمول اسلام آباد کے’40 فی صد علاقے کی بجلی بحال ہوچکی تھی‘۔
تاہم، شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ بحالی ’جزوی ہے‘، جب کہ مکمل بحالی ابھی شروع نہیں ہوئی۔
وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی، عابد شیر علی نے اخباری نمائندوں کو بتایا ہے کہ بجلی کی ٹرانسمشن لائن دہشت گردی کے باعث متاثر ہوئی۔ بقول، وزیر، بجلی کی مکمل بحالی میں تین سے چار گھنٹے لگ سکتے ہیں۔