رسائی کے لنکس

دوسرے زلزلے کے لئے تیار نہ تھے: نیپالی وزیر اعظم


نیپال میں منگل کو آنے والے 7.3 درجےکے دوسرے زلزلے میں تودے گرنے اور عمارتوں کے منہدم ہونے کی وجہ سے کم سے کم 110 افراد ہلاک ہوئے۔یہ دوسرا زلزلہ 7.8 درجے کے پہلے زلزلے کے ٹھیک تین ہفتے بعد آیا، جس میں پورے ملک میں 8000 سے زائد لوگ ہلاک ہوئے تھے

نیپالی وزیر اعظم، سشیل کوئرالا نے کہا ہے کہ ان کی حکومت زلزلے کے دوسرے جھٹکے کے لئے تیار نہ تھی، جس کی وجہ سے پورا ملک بند ہوکر رہ گیا۔

نیپالی وزیر اعظم نے یہ بات جمعرات کو شمالی شہر چیرکوٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔

ان کے بقول، ’یہ غیر متوقع تھا۔ آپ جانتے ہیں اس کے لئے ہم تیار نہ تھے، پورا علاقہ تباہ ہوچکا ہے ، یہ ہمارے لئے ممکن نہیں، ہم ابھی لڑ رہے ہیں۔‘

نیپال میں منگل کو آنے والے 7.3 درجےکے دوسرے زلزلے میں تودے گرنے اور عمارتوں کے منہدم ہونے کی وجہ سے کم سے کم 110 افراد ہلاک ہوئے۔یہ دوسرا زلزلہ 7.8 درجے کے پہلے زلزلے کے ٹھیک تین ہفتے بعد آیا تھا جس میں پورے ملک میں 8000 سے زائد لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔

تبت کے سرحدی علاقے میں واقع چیرکوٹ ضلع دولکھا کا اہم ترین گاؤں ہے۔ منگل کو ایک امریکی میرین ہیلی کاپٹر جس میں چھ امریکی میرین اور دو نیپالی فوجی سوار تھے، چیرکوٹ میں امداد پہنچانے کے لئے جاتے ہوئے، لاپتا ہوگیا تھا۔ تلاشی کے باوجود، ان کی تباہی کے کوئی آثار سامنے نہیں آسکے ہیں۔

نیپالی حکومت اور امداد فراہم کرنے والی ایجنسیاں خراب موسم کے باوجود ابتدائی دنوں سے ہی کوہ ہمالیہ کے ان پہاڑی علاقوں میں زلزلہ متاثرین کو خوراک، پانی اور چھت فراہم کرنے کی کارروائی میں مصروف رہی ہیں۔ بارشوں کے اس موسم میں لاکھوں لوگ کھلے آسمانوں میں سونے پر مجبور ہیں۔

اقوام متحدہ نے بدھ کو کہا ہے کہ ان زلزلہ متاثرین کے لئے فوری طور پر ٹینٹ، جنریٹر اور ایندھن کی رسد کی ضرورت ہے، جس کا متاثرہ علاقوں کے ریڈیو اسٹیشن سے متواتر اعلان ہو رہا ہے اور اعداد اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG