رسائی کے لنکس

'صاحب کو سمجھ نہیں آتی'


سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنرل فیض حمید اور دیگر فوجی جنرلز الگ الگ قطاروں میں کھڑے ہیں اور پھر ایک سپاہی انسٹرکٹر جنرل فیض کو قطار سے چند قدم آگے آنے کا کہتا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنرل فیض حمید اور دیگر فوجی جنرلز الگ الگ قطاروں میں کھڑے ہیں اور پھر ایک سپاہی انسٹرکٹر جنرل فیض کو قطار سے چند قدم آگے آنے کا کہتا ہے۔

پاکستان میں ٹوئٹر پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں خفیہ ادارے انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ اور کور کمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سمیت دیگر فوجی افسران کو دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں فوجی سپاہی آرمی افسران سے ان کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنرل فیض حمید اور دیگر فوجی جنرلز الگ الگ قطاروں میں کھڑے ہیں اور پھر ایک سپاہی انسٹرکٹر جنرل فیض کو قطار سے چند قدم آگے آنے کا کہتا ہے۔

سپاہی انسٹرکٹر کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ "صاحب سے پوچھنا ہو گا، صاحب کو سمجھ نہیں آتی" جس پر جنرل فیض مسکراتے ہیں اور انسٹرکٹر پھر انہیں ایکشن میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہتا ہے کہ آپ پھر مسکرا رہے ہیں۔

ویڈیو کے ایک اور حصے میں ڈرل کے دوران جنرل فیض کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے " صاحب لیڈیز کو بھیجیں ہماری بے عزتی ہو رہی ہے۔" جس پر وہاں موجود افراد کے قہقوں کی آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں۔

انسٹرکٹر کی ہدایت پر جنرل فیض محرر کو فوج کی جانب سے الاٹ کردہ نمبر بھی لکھواتے ہیں جس پر محرر دوبارہ نمبر دہرانے کا کہتا ہے اور جنرل فیض بلند آواز سے اپنا نمبر پکارتے ہیں۔

فوجی افسران کی سپاہیوں کے سامنے قطار میں کھڑے ہونے اور سپاہیوں کے احکامات پر عمل کرنے کے منظر پر سوشل میڈیا صارفین جہاں حیران ہیں وہیں اس ویڈیو پر دلچسپ تبصروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

کئی ٹوئٹر صارفین نے سوال کیا ہے کہ یہ کیا ہو رہا ہے اور کیا سب کچھ ٹھیک ہے؟ جب کہ بعض کا کہنا ہے کہ فوجی افسران کا سپاہیوں کے سامنے اس طرح پیش ہونا فوج کی روایت ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے اس ویڈیو کے جواب میں لکھا کہ بطور سویلین آپ روایتی ڈرل اور جذبات کو سمجھ نہیں سکتے۔

زاویار حیدر نامی صارف کہتے ہیں یہ سپاہیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا ایک موقع ہے جو سمجھتے ہیں کہ ایک جنرل کو بھی سپاہی کی طرح چلنا چاہیے۔

ان کے بقول یہ ہر اس شخص کے لیے ایک یادگار لمحہ ہوتا ہے جو اس سے گزرا ہے اور آج بھی اس ڈرل میں ایک جنرل اپنے سپاہی استاد کا حکم مانتا ہے۔

ارشد علی نامی ٹوئٹر صارف ایک ویڈیو کے جواب میں کہتے ہیں حکم دینے والے ڈرل انسٹرکٹر ہیں اور ٹیچر ہیں۔ ٹریننگ یا پریڈ کے موقع پر ان کے پاس بہت اختیارات ہوتے ہیں اور انہیں کم نہ سمجھیں۔

علی نامی ٹوئٹر صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتےہوئے لکھا کہ جنرل فیض کو امانت فٹنس کلب میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کور کمانڈر بہاولپور تعینات ہیں اور ان کا تعلق فوج کی بلوچ ریجمنٹ سے ہے۔

جنرل فیض آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں جس کے بعد انہیں اکتوبر 2021 میں کور کمانڈر پشاور مقرر کر دیا گیا تھا۔

جنرل فیض حمید کا نام پہلی مرتبہ نومبر2017 میں تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ ایک سمجھوتے پر ہونے والے دستخط سے سامنے آیا تھا۔ اس وقت وہ میجر جنرل کے عہدے پرتھے۔

اس معاہدے کے تحت ٹی ایل پی نے فیض آباد میں اپنا مشہور زمانہ دھرنا ختم کردیا تھا۔

XS
SM
MD
LG