ویسٹ انڈیز نے کرکٹ میں ایک نیا فارمیٹ متعارف کرا دیا ہے جسے 'دی سکسٹی' کا نام دیا گیا ہے۔ اس فارمیٹ کا پہلا سیزن رواں برس اگست میں کھیلا جائے گا۔
'دی سکسٹی' کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے قوانین مروجہ کرکٹ سے مختلف ہیں۔ ایونٹ میں چھ ٹیمیں حصہ لیں گی اور ہر ٹیم 11 کھلاڑیوں کے بجائے چھ کھلاڑیوں پر مشتمل ہو گی اور ایک اننگز 10 اوورز پر مشتمل ہو گی۔
بین الاقوامی کرکٹ میں ہر اوور کے بعد وکٹ اینڈ تبدیل ہوتا ہے لیکن دی سکسٹی میں 30 گیندیں ایک اینڈ سے کرائی جائیں گی اور بقیہ 30 دوسرے اینڈ سے ہوں گی۔
اننگز کے ابتدائی دو اوورز میں پاوور پلے کی پابندی ہو گی لیکن 'دی سکسٹی' ایونٹ کو مزید پرجوش بنانے کے لیے منتظمین نے قواعد میں اس چیز کو بھی شامل کیا ہے کہ اگر بیٹنگ ٹیم نے ابتدائی 12 گیندوں میں دو چھکے لگا دیے تو انہیں تیسرا پاوور پلے بھی مل جائے گا جسے آخری اوور سے قبل کسی بھی وقت استعمال کیا جا سکتا ہے۔
'دی سکسٹی' کا انعقاد ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ اور کیربیئن کرکٹ لیگ کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے۔ منتظمین پرامید ہیں کہ کرکٹ کے نئے فارمیٹ سے مداحوں کو اس کھیل کے مزید قریب آنے کا موقع ملے گا۔
'دی سکسٹی' ایونٹ 24 اگست سے 28 اگست تک جاری رہے گا جس میں ویسٹ انڈیز کے کئی نامور مقامی کرکٹرز حصہ لیں گے۔ ایونٹ کے تمام میچز سینٹ کٹس کے وارنر پارک میں کھیلے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 'دی سکسٹی' سے قبل اس سے ملتی جلتی لیگ کا انعقاد گزشتہ برس انگلینڈ میں ہوا تھا۔
انگلش کرکٹ بورڈ کی متعارف کردہ نئی لیگ کو 'دی ہنڈریڈ' کا نام دیا گیا تھا جس میں آٹھ ٹیمیں شامل تھیں اور ایک اننگز 100 گیندوں پر مشتمل تھی۔
ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ہٹ کر متحدہ عرب امارات میں پانچ برس قبل 'ٹی 10' لیگ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ تاہم اس لیگ میں تمام قوانین وہی تھے جو بین الاقوامی کرکٹ میں رائج ہیں۔