رسائی کے لنکس

جنرل ڈنفرڈ نے بین الاقوامی افواج کے سربراہ کی کمان سنبھال لی


جنرل ڈنفرڈ
جنرل ڈنفرڈ

ایسے میں جب اگلے سال بین الاقوامی اتحاد کی لڑاکا فوجوں کی ایک کثیر تعداد انخلا کی تیاری میں ہوگی، ڈنفرڈ افغانستان کی سلامتی سے وابستہ کام کی منتقلی کی نگرانی کررہے ہوں گے

امریکی جنرل جوزف ڈنفرڈ نے افغانستان میں سلامتی میں مدد دینے والی بین الاقوامی افواج (اساف) کی کمان سنبھال لی ہے۔

اتوار کے روز کابل میں منعقد ہونے والی کمان کی تبدیلی کی تقریب سے خطاب میں ڈنفرڈ نے کہا کہ ایسے میں جب افغان عوام اپنے روشن مستقبل کے حصول کے لیے کوشاں ہیں، وہ اُن کی اِس تگ و دو کی حمایت کرتے ہیں۔

ایسے میں جب اگلے سال بین الاقوامی اتحاد کی لڑاکا فوجوں کی ایک کثیر تعداد انخلا کی تیاری میں ہوگی، ڈنفرڈ افغانستان کی سلامتی سے وابستہ کام کی منتقلی کی نگرانی کر رہے ہوں گے۔

وہ میرین فوج سے تعلق رکھنے والے جنرل ہیں، اور اپنے میرین فوج کے ہی ایک ساتھی اور 35 سال کے دیرینہ دوست، جنرل جان ایلن سے اعلیٰ کمان کی ذمہ داریاں لے رہے ہیں۔

ایلن 19ماہ سے اس اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں اور 11برس کی افواج کی تعیناتی کے دوران وہ سب سے طویل عرصے تک اساف کے کمانڈر رہے ہیں۔

اساف کی طرف سے جاری ہونے والے ایک پریس رلیز میں کہا گیا ہے کہ اُن کی سربراہی میں افغان نیشنل سکیورٹی فورسز (این ایس ایف) نے 352000 فوج کی تربیت کا ہدف حاصل کیا، جو کہ اب ملک بھر میں زیادہ تر فوجی کارروائیوں کا ذمہ دار ہے۔

ایلن نے ’این ایس ایف‘ کو باغیوں کو شکست دینے کی صلاحیت والی فوج قرار دیا۔

سبک دوش ہونے والے جنرل ایلن اساف کے سپریم کمانڈر برائے یورپ کا عہدہ سنبھالیں گے۔
XS
SM
MD
LG