نائجیریا کی فوج کا کہنا ہے کہ ملک کے شمال مشرقی سمبیسا جنگلات کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف جاری کارروائی کے ایک حصے کے طور پر، بوکو حرام کے 10 ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا، جس دوران بڑی تعداد میں دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل، ایس کے عثمان نے ’وائس آف امریکہ‘ کی ’ہوسا سروس‘ کو بتایا کہ ’درے کیمپ‘ جنگلات کے علاقے کا سب سے زیادہ مشہور ٹھکانہ تھا، جس کا ہفتے کے روز صفایا کردیا گیا۔
اُنھوں نے کہا کہ بارودی سرنگ میں پھنسنے کے باعث، ایک فوجی ہلاک جب کہ کارروائی کے دوران دو زخمی ہوئے۔
عثمان نے بتایا کہ حکام ابھی ہلاکتوں کے علاوہ شدت پسندوں کے قبضے سے بازیاب کرائے گئے افراد کی تعداد کا پتا لگا رہے ہیں۔
نائجیریا کے ساتھ ساتھ اُس کے ہمسایہ کیمرون، شاڈ اور نائجر نے حال ہی میں بوکو حرام کی بغاوت کے خاتمے کے لیے کارروائی کا آغاز کیا ہے، جس میں اب تک 10000 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں 15 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
سنہ 2009 سے بوکو حرام کی دہشت گرد حملوں پر مبنی مہم جاری ہے، جس کا مقصد شمالی نائجیریا کو اسلامی ریاست بنانا ہے۔