نائجیریا کے نئے صدر اگلے ماہ امریکی صدر براک اوباما کے ساتھ ملاقات کریں گے، جب بوکو حرام کے شدت پسند گروپ کے خلاف لڑائی اور دیگر اہمیت کے حامل امور پر گفتگو ہوگی۔
وائٹ ہاؤس نے جمعرات کے روز بتایا کہ مسٹر اوباما 20 جولائی کو صدر محمدو بوہاری کا وائٹ ہاؤس میں خیرمقدم کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنما بوکوحرام سے نبردآزما ہونے کے لیے ’کُلی طور پر‘ اور ’علاقائی‘ انداز فکر کی روشنی میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں، جس میں نائیجریا میں اہم معاشی اور سیاسی اصلاحات لانا بھی شامل ہے۔
ساتھ ہی، مسٹر بوہاری کے سینئر مشیران اپنے امریکی ہم منصبوں سے ملیں گے۔
صدر بوہاری نے گذشتہ ماہ ہی عہدہ سنبھالا ہے۔ اُنھوں نے مارچ میں منعقد ہونے والے انتخابات میں اپنے پیش رو، گُڈلک جوناتھن کو شکست دی۔ سنہ 1999 جب سے ملک میں جمہوری دور واپس آیا، انتخابات کے بعد پہلی بار اقتدار کی پُرامن منتقلی ہوئی۔
مسٹر بوہاری نےنائجیریا میں اس بات کا عہد کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر جاری بدعنوانی کی روک تھام کی جائے گی اور بوکو حرام کے باغیوں کو شکست دی جائے گی، جہاں سنہ 2009 سے اب تک تشدد کی کارروائیوں میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
صدر بوہاری نے حال ہی میں نائجیریا کے فوجی ہیڈکوارٹر کو بورنو ریاست کے دارالحکومت، مدوگوری منتقل کیا ہے، جو علاقہ بغاوت کا گڑھ خیال کیا جاتا ہے۔