رتن ٹاٹا کے سوتیلے بھائی کا تقرر جمعے کو بھارت کے ٹاٹا گروپ کے طاقتور اور بااثر خیراتی شعبے کے سربراہ کے طور پرکیا گیا ہے، جس نے انہیں اس ٹرسٹ کے 165 ارب ڈالر پر بالواسطہ کنٹرول دے دیا ہے ۔
"ٹاٹا ٹرسٹس" نے کہا کہ 67 سالہ نوئل ٹاٹ، ا اس ہفتے رتن ٹاٹا کی موت کے بعد اس کے نئے چیئرمین ہوں گے، جو خود بھی بھارت کے مشہور کارپوریٹ لیڈرز میں سے ایک ہیں۔
ٹاٹا کے ایک ایگزیکٹیو نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ فیصلہ گروپ میں موجود "بہت سے اولڈ ٹائمرز" کی حمایت کے بعد کیا گیا جو انہیں قیادت سونپنا چاہتے تھے۔
پیرنٹ کمپنی، ٹاٹا سنز، اشیائے خوردونوش، ہوٹلوں، مہنگی گاڑیوں اور ایئر لائنز کے شعبوں میں 30 فرموں کی نگرانی کرتی ہے اور کئی دہائیوں کے دوران ایک بڑا عالمی نام بن گئی ہے، جس میں جیگوار، لینڈ روور گاڑیوں اور ٹیٹلی ٹی جیسے مستحکم برانڈز شامل ہیں۔
اس کے علاوہ یہ تاج ہوٹل، ٹاٹا کنسلٹنسی سروس اور ایر انڈیا کی مالک ہے۔
کمپنی کے ایگزیکٹوز کا کہنا ہے کہ "ٹاٹا ٹرسٹس" کے پاس ٹاٹا سنز کی 66 فیصد ملکیت ہے، جو ٹرسٹ کو بڑی سرمایہ کاری، فلاحی کاموں اور سٹریٹیجک فیصلے کرنے کا اختیار دیتی ہے۔
نوئل ٹاٹا، جو نصف فرانسیسی ہیں، پہلے ہی خیراتی کام کرنے والے شعبے کے متعدد ٹرسٹیز میں شامل تھے، اور ٹاٹا کے ریٹیل فیشن برانڈ ’ٹرینٹ‘ کے چیئرمین ہونے کے ساتھ ساتھ ٹاٹا اسٹیل کے وائس چیئرمین بھی تھے۔
ایک عہدے دار نے بتایا کہ اگرچہ ’ٹاٹا سنز‘ اپنے ٹرسٹ سے مشورہ کرنے یا رہنمائی حاصل کرنے کا پابند نہیں ہے اور اسکے کاموں سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ تاہم یہ ٹاٹا سنز کے ایک تہائی ڈائریکٹرز کا تقرر کرتا ہے جن کے پاس بورڈ کے فیصلوں کو ویٹو کردینےکا اختیار ہوتا ہے۔
کمپنی کے ایک دوسرے سینئر ایگزیکٹو نے کہا کہ ٹاٹا ٹرسٹ کے چیئرمین "کو ٹاٹا سنز میں بورڈ اور کلیدی عملے کا فیصلہ کرنے کے لیے کافی اختیار حاصل ہے۔"
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس بارے میں ایک "ان کہی افہام و تفہیم موجود ہے کہ دونوں طرف کی قیادت کے درمیان مشاورت ہوتی رہے۔
نوئل کا سفر
ٹاٹا گروپ 1868 میں رتن کے پردادا جمشید جی ٹاٹا نے قائم کیا تھا۔
کچھ سال بعد، جمشید جی نے خیراتی کام شروع کیا جس کے بعد بہت سے ٹرسٹیوں کے ذریعے یہ کام صحت کی دیکھ بھال اور کھیل جیسے شعبوں تک پھیل گیا،
رتن ٹاٹا نے 1962 میں فیملی فرم میں کام کرنا شروع کیا اور 1991 میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین بن گئے، انہوں نے گروپ کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جبکہ ایک انتہائی شرمیلے اور نرم گفتار ایگزیکٹو کے طور پر اپنی کاروباری ذہانت کے ساتھ عالمی شہرت حاصل کی۔
نوئل ٹاٹا سسیکس یونیورسٹی کے گریجویٹ ہیں جو 40 سال سے زیادہ عرصے سے اس گروپ سے وابستہ ہیں۔ وہ ٹاٹا کمپنیوں کے مختلف بورڈز میں خدمات انجام دیتے ہیں۔
نوئل ایک آئرش شہری ہیں جن کی شادی مستری کی بہن سے ہوئی ہے۔
ٹاٹا گروپ کے ایک ویب سائٹ کے مطابق،ٹاٹا انٹرنیشنل کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر، نوئل نے تجارتی شعبے کا کاروبار 50 کروڑ ڈالر سے بڑھا کر 3 ارب ڈالر سے زیادہ کر دیا۔
ٹاٹا خاندان کا تعلق پارسی برادری سے ہے، جس میں انڈیاکے کچھ بڑے کاروباری نام، اعلیٰ جوہری سائنسدان، عالمی معیار کے موسیقار، اداکار اور اعلیٰ فوجی افسران شامل ہیں۔
پارسی زرتشتی عقیدے کی پیروی کرتے ہیں، جو ایران کا ایک قدیم مذہب ہے۔ اس عقیدےکے کچھ اصول، جیسے خیرات اور دوسروں کے ساتھ بھلائی کرنا، طویل عرصے سے ٹاٹا کے ورثے اور کاروباری اخلاقیات کا حصہ ہیں۔
ٹاٹا سنز کی آمدنی کا بڑا حصہ فلاحی کاموں میں شامل خیراتی ٹرسٹوں میں چلا جاتا ہے۔
اگرچہ گروپ پر ’ٹرسٹس‘ کا اثر و رسوخ اکثر ظاہر نہیں ہوتا، لیکن اس کی سب سے بڑی مثال 2016 میں اس وقت سامنے آئی، جب رتن ٹاٹا کا ٹاٹا سنز کے چیئرمین سائرس مستری کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا جس کی وجہ سے ان کو برطرف کر دیا گیا تھا۔
مستری، ایک اور پارسی ارب پتی تھے جن کا خاندان ٹاٹا سنز میں تقریباً 18 فیصد حصے کا مالک ہے، 2022 میں ان کا ایک کار کےحادثے میں انتقال ہو گیاتھا۔
ان کے ایک سابق مشیر نے اس ہفتے رائٹرز کو بتایا کہ ٹاٹا ٹرسٹ کا بلا شبہ ٹاٹا سنز کے کاموں پر بے مثال اختیار ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ "پس پردہ کام کرتے ہیں۔"
یہ رپورٹ رائٹرز کی اطلاعات پر مبنی ہے۔
فورم