کالج میں زیر تعلم ایک امریکی طالب علم اوٹو وارم بیئر جسے شمالی کوریا نے تقریباً ڈیڑھ سال قید میں رکھنے کے بعد حال ہی میں رہا کیا تھا، ہلاک ہوگیا ہے۔
اس کے خاندان نے پیر کے روز بتایا کہ وارن بیئر پچھلے ہفتے امریکہ پہنچنے کے بعد بے ہوشی میں چلا گیا تھا۔
ریاست اوہائیو میں واقع اس کے آبائی شہر سن سینیٹی میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ 22 سالہ اوٹو کے دماغ کو شمالی کوریا میں قید کے دوران شديد چوٹ لگی تھی۔ لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا کہ چوٹ کی نوعیت کیا تھی۔
اوٹوکے خاندان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے بیٹے کے ساتھ شمالی کوریا میں جو سفاکانہ سلوک کیا گیا اس کا نتیجہ ہلاکت کے سوا کوئی اور نہیں ہو سکتا تھا۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وارم بیئر، پچھلے سال مارچ میں شمالی کوریا کے ایک ہوٹل سے ایک سیاسی پوسٹر چرانے پر سزا ملنے کے بعد بے ہوشی میں چلا گیا تھا۔
لیکن وارم بیئر کے خاندان نے شمالی کوریا کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ساتھ سفاکانہ سلوک کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے بیٹے کو شمالی کوریا میں جس وحشت ناک ظالمانہ سلوک کا سامنا کرنا پڑا، اس کے بعد اس کا نتیجہ اس دکھ کے سوا کوئی اور نہیں ہو سکتا جس کا آج ہمیں سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔