شمالی کوریا نے اپنے ایک سفارت کار کو ملک کا نیا وزیر خارجہ مقرر کیا ہے۔
اس بات کی تصدیق برطانوی حکومت کو بھیجے گئے ایک سفارتی مراسلے میں کی گئی ہے۔
سابق نائب وزیر خارجہ ری یونگ ہو ماضی میں جوہری تحفیف اسلحہ سے متعلق ہونے والے مذاکرات میں شمالی کوریا کی نمائندگی کر چکے ہیں جن میں 1990 کی دہائی میں امریکہ کے ساتھ ہونے والے مذکرات بھی شامل ہیں۔
وہ برطانیہ میں شمالی کوریا کے سفیر کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ رواں سال جنوری میں جوہری اور طویل فاصلے کے میزائل کے تجربات کے تناظر میں ری یونگ ہو کی تعیناتی شمالی کوریا کی طرف سے سفارت کاری کو بحال کرنے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے۔ ان تجربات کے بعد شمالی کوریا پر بین لااقوامی دباؤ میں اضافہ ہوا تھا۔
ری کو اقوام متحدہ میں اپنے ملک کے موقف کو اجاگر کرنے کی ذمہ داری بھی دی جا سکتی ہے جس نے اس پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
بیان میں ری کے پیش رو، ری سو یانگ کے بارے میں کچھ بھی نہیں بتایا گیا تاہم جنوبی کوریا کے خفیہ ادارے کا خیال ہے کہ انہیں حکمران ورکرز پارٹی کے بین الاقوامی امور کا وائس چیئر مین مقرر کیا گیا ہے۔