صدر براک اوباما نےایک بِل پر دستخط کر دیے ہیں تاکہ امریکیPatentsکی منظوری کی رفتار تیز کی جا سکے۔ جیسا کہ وہائٹ ہاؤس میں’وی او اے‘کےنامہ نگار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ نیا قا نون ملازمتیں پیدا کرنے اور معیشت کو بہتر بنا نے کے اُن کےمنصو بے کا حصّہ ہے۔
جمعے کے روز صدر اوباما نے واشنگٹن کے قریب سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ایک ہائى سکول کے دورے کے مو قعے پر اس بل پر دستخط کئے جو امریکی معیشت میں مسابقت کی صلاحیت بہتر کرنے کی اُن کی کوشش کا حصہ ہے۔
مسٹر اوباما نے ملک کے ایک نامور مُوجد کی مثال دے کرواضح کیا کہ پیٹنٹ قوانین کو بہتر بنانا کیوں ضروری ہے۔ صدر کے الفاظ میں: ’جب تھامس ایڈیسن نے فونو گراف کے لیےٴ اپنے پیٹنٹ کی درخواست دی۔ ان کی درخواست صرف سات ہفتوں میں منظور ہو گئى تھی۔ آج کل اِس عمل میں اوسطاً تین سال لگتے ہیں‘۔
توقع ہے کہ پیٹنٹ کا امریکی دفتر اگلے سال مزید دفاتر قائم کرے گا اور لگ بھگ دو ہزار نئے پیٹنٹ اگزامینر بھرتی کرے گا۔
صدر نے کہا کہ التواء میں پڑی لگ بھگ سات لاکھ درخواستوں کا فیصلہ کرنے کے بعدمعیشت بہتر ہو گی اور ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
جمعے کے روز بل پر دستخط کرنے کا موقعہ ایک ہفتے میں سیاسی اہمیت والی ریاست ورجینیا کا صدر کا یہ دوسرا دورہ تھا۔ انہوں نے اِس موقعے کو447 ارب ڈالر کے اپنےملازمتوں کے بل کی حمایت حاصل کرنے کے لئےبھی استعمال کیا۔
صدر اوباما کے بقول، ’ہمارے پیٹنٹ قوانین میں تبدیلی ہمارے اس ایجنڈے کا حصہ ہے جس کا مقصد طویل المدت مسابقت حاصل کرنا ہے۔لیکن، ہمیں یہاں کم مدت کےاقتصادی بحران کا بھی سامنا ہے۔ایسے کئی چیلنج ہیں جِن سے ہمیں فوری طور پر نمٹنا ہے۔ملازمتوں کے اس امریکی ایکٹ کے ذریعے ہم زیادہ لوگوں کو ملازمتوں پر واپس بھیج سکیں گے اورکام کرنے والے امریکی زیادہ پیسہ کما سکیں گے‘۔
اپوزیشن کے ریپبلکن کہتے ہیں کہ وہ اس بل کا کچھ حصہ منظور کر لیں گے مگر پورا بل نہیں۔ایوان کے سپیکر جان بینر اقتصادی بہتری کے اپنے منصوبے کو فروغ دے رہے ہیں۔
اِس ہفتے بینر نے کہاکہ ایوان اور سینٹ کی جو کمیٹی بجٹ خسارہ کم کرنے کے طریقوں پر غور کر رہی ہے اُسے ٹیکسوں میں اضافے کی اجازت نہیں دینی چاہیےٴ۔
بینر کے بقول،’ٹیکسوں میں اضافہ ملازمتیں کم کر تا ہے اور مشترکہ کمیٹی ملازمتوں کی کمیٹی ہے۔اِس کا مشن وہ خسارہ کم کرنا ہے جو ہمارے ملک میں ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کی راہ میں خطرہ بنا ہوا ہے۔چنانچہ، ہمیں ایسے تقاضے کرکے اِس کا کام مزید مشکل نہیں بنانا چاہئے جو امریکہ میں ملازمت کے مواقع اور کم کر دیں‘۔
وہائٹ ہاؤس بڑی کارپو ریشنوں اور دولتمند امریکیوں پر ٹیکس بڑھا کراپنے اقتصادی منصوبے پورے کر نا چاہتا ہے۔
بینر کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر کی اقتصادی پالیسیاں ان کمپنیوں پر بوجھ میں اضافہ کرتی ہیں جو لوگوں کو ملازمت دے سکتی ہیں۔
وہائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جے کارنی کہتے ہیں کہ غیر جانبدار اقتصادی ماہرین سمجھتے ہیں کہ صدر اوباما کی تجاویز پندرہ سے بیس لاکھ تک ملازمتیں پیدا کر سکتی ہیں۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: