واشنگٹن —
عالمی ادارہٴصحت کا کہنا ہے کہ مغربی افریقہ میں ’ابولا‘ وائرس کی بیماری پھیلنے سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر کم از کم 135 ہوگئی ہے۔
جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان میں ادارے نے کہا ہے کہ گِنی کے محکمہٴ صحت نے اموات کی کُل تعداد 122 بتائی ہے، جب کہ لائبیریا کے صحت کے اہل کاروں نے 13 ہلاکتوں کی رپورٹ دی ہے۔
عالمی ادارہٴ صحت کے عہدے دار گِنی، لائبیریا اور سیئرا لیون میں اِس وائرس کے 200سے زائد مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسز کی چھان بین کر رہے ہیں۔
مالی میں وائرس کے چھ مشتبہ کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ کسی نئے کیس کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔
مغربی افریقہ میں ابولا کے پھیلنے کا یہ پہلا بڑا واقعہ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس عارضے کی ابتدا فروری میں گِنی کے جنگلات والے جنوب مشرقی علاقے میں ہوئی تھی۔
ابولا وائرس جسم کے رِستے ہوئے سیال مادے کو چھوئے جانے سے پھیلتا ہے۔ اس سے متلی، خون کے بہنے اور کسی عضو کے ناکارہ ہوجانے کے آثار جنم لیتے ہیں۔
جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان میں ادارے نے کہا ہے کہ گِنی کے محکمہٴ صحت نے اموات کی کُل تعداد 122 بتائی ہے، جب کہ لائبیریا کے صحت کے اہل کاروں نے 13 ہلاکتوں کی رپورٹ دی ہے۔
عالمی ادارہٴ صحت کے عہدے دار گِنی، لائبیریا اور سیئرا لیون میں اِس وائرس کے 200سے زائد مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسز کی چھان بین کر رہے ہیں۔
مالی میں وائرس کے چھ مشتبہ کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ کسی نئے کیس کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔
مغربی افریقہ میں ابولا کے پھیلنے کا یہ پہلا بڑا واقعہ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس عارضے کی ابتدا فروری میں گِنی کے جنگلات والے جنوب مشرقی علاقے میں ہوئی تھی۔
ابولا وائرس جسم کے رِستے ہوئے سیال مادے کو چھوئے جانے سے پھیلتا ہے۔ اس سے متلی، خون کے بہنے اور کسی عضو کے ناکارہ ہوجانے کے آثار جنم لیتے ہیں۔