اسلام آباد —
پاکستان کے سبکدوش ہونے والے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ اور اُن کی جماعت پیپلز پارٹی آئندہ پانچ سالوں کے دوران مستحکم پاکستان کے لیے وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کے ہاتھ مضبوط کرے گی۔
’’اب ہم سب سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، اگر ہم نے اپنی دھرتی بچانی ہے، اپنا ملک بچانا ہے اور اپنے آپ کو بچانا ہے… ہم یہ پانچ سال آپ کی حکومت کو مضبوط کریں گے، ملک کو مضبوط کریں گے اور پاکستان کو ایک طاقتور ملک بنائیں گے تاکہ ہم خود کفیل ہو جائیں۔‘‘
اُنھوں نے یہ بیان وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے الوادعی ظہرانے سے خطاب میں دیا۔
ملک کی تاریخی میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا کہ سکبدوش ہونے والے منتخب صدر کو وزیر اعظم ہاؤس میں خراج تحسین پیش کیا گیا ہو۔
ظہرانے میں چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی بھرپور حمایت سے منظور کی گئی اٹھارھویں آئینی ترمیم کے تحت وہ تمام صدارتی اختیارات وزیر اعظم اور پارلیمان کو واپس چلے گے جنہیں آمریت کے دور میں چھین لیا گیا تھا۔
’’پاکستان کی چھیاسٹھ سالہ تاریخ میں جناب آصف علی زرداری پہلے منتخب جمہوری صدر ہیں جو اپنا آئینی عہد مکمل کر کے ایک باوقار انداز میں رخصت ہو رہے ہیں۔ وہ پہلے صدر ہیں جنہیں وزیراعظم ہاﺅس میں الوداعی دعوت دی جا رہی ہے۔ اُن کا یہ اعزاز ہمیشہ کے لیے تاریخ کا حصہ بن گیا ہے۔‘‘
وزیراعظم نواز شریف نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ صدر زرداری اور اُن کی جماعت پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے کام کرتی رہے گی۔
’’یہ امر پوری قوم کے لیے بھی یقیناً اطمینان کا باعث ہو گا کہ آج ایک نئی روشن روایت قائم ہو رہی ہے… جمہوریت ایسی ہی روایتوں سے مضبوط ہوتی ہے اور قومیں اسی طرح کی تاریخ سے وقار پاتی ہیں۔‘‘
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کی پانچ سالہ مدت صدارت آٹھ ستمبر کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد نو منتخب صدر ممنون حسین منصب صدارت پر فائز ہو جائیں گے۔
11مئی کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی ناکامی کے بعد آصف علی زرداری نے صدارتی انتخابات میں حصہ نا لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
وہ ان دنوں الوادعی ملاقاتوں میں مصروف ہیں اور بدھ کی شب پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں قانون سازوں کی طرف سے دیے گئے عشائیے سے خطاب میں صدر زرداری نے کہا تھا کہ پاکستان کو درپیش مشکلات اس بات کی متقاضی ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر کام کریں۔
’’اب ہم سب سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، اگر ہم نے اپنی دھرتی بچانی ہے، اپنا ملک بچانا ہے اور اپنے آپ کو بچانا ہے… ہم یہ پانچ سال آپ کی حکومت کو مضبوط کریں گے، ملک کو مضبوط کریں گے اور پاکستان کو ایک طاقتور ملک بنائیں گے تاکہ ہم خود کفیل ہو جائیں۔‘‘
اُنھوں نے یہ بیان وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے الوادعی ظہرانے سے خطاب میں دیا۔
ملک کی تاریخی میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا کہ سکبدوش ہونے والے منتخب صدر کو وزیر اعظم ہاؤس میں خراج تحسین پیش کیا گیا ہو۔
ظہرانے میں چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی بھرپور حمایت سے منظور کی گئی اٹھارھویں آئینی ترمیم کے تحت وہ تمام صدارتی اختیارات وزیر اعظم اور پارلیمان کو واپس چلے گے جنہیں آمریت کے دور میں چھین لیا گیا تھا۔
’’پاکستان کی چھیاسٹھ سالہ تاریخ میں جناب آصف علی زرداری پہلے منتخب جمہوری صدر ہیں جو اپنا آئینی عہد مکمل کر کے ایک باوقار انداز میں رخصت ہو رہے ہیں۔ وہ پہلے صدر ہیں جنہیں وزیراعظم ہاﺅس میں الوداعی دعوت دی جا رہی ہے۔ اُن کا یہ اعزاز ہمیشہ کے لیے تاریخ کا حصہ بن گیا ہے۔‘‘
وزیراعظم نواز شریف نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ صدر زرداری اور اُن کی جماعت پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے کام کرتی رہے گی۔
’’یہ امر پوری قوم کے لیے بھی یقیناً اطمینان کا باعث ہو گا کہ آج ایک نئی روشن روایت قائم ہو رہی ہے… جمہوریت ایسی ہی روایتوں سے مضبوط ہوتی ہے اور قومیں اسی طرح کی تاریخ سے وقار پاتی ہیں۔‘‘
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کی پانچ سالہ مدت صدارت آٹھ ستمبر کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد نو منتخب صدر ممنون حسین منصب صدارت پر فائز ہو جائیں گے۔
11مئی کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی ناکامی کے بعد آصف علی زرداری نے صدارتی انتخابات میں حصہ نا لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
وہ ان دنوں الوادعی ملاقاتوں میں مصروف ہیں اور بدھ کی شب پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں قانون سازوں کی طرف سے دیے گئے عشائیے سے خطاب میں صدر زرداری نے کہا تھا کہ پاکستان کو درپیش مشکلات اس بات کی متقاضی ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر کام کریں۔