رسائی کے لنکس

لاس اینجلس: آگ بجھانے والوں میں قیدی کیوں شامل ہیں؟


  • جنوبی کیلی فورنیا میں 14 ہزار سے زائد فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں جن میں سے 900 سے زائد قیدی بھی شامل ہیں۔
  • فائر فائٹنگ کرنے والے قیدیوں کو نہ صرف ان کے اس کام کا معاوضہ ملتا ہے بلکہ فائر فائٹنگ میں گزرنے والے ہر دن کے بدلے سزا میں کمی ہوتی ہے۔
  • کیلی فورنیا سمیت امریکہ کی کم از کم 14 ریاستوں میں ہنگامی حالات اور ریسکیو سرگرمیوں کے لیے قیدیوں کی تربیت کی جاتی ہے۔
  • فائر فائٹنگ کی تربیت کے لیے ہر قیدی اہل نہیں ہوتا اور اس کے لیے بعض شرائط پر پورا اترنا ضروری ہوتا ہے۔
  • قیدیوں سے فائر فائٹنگ کرانے پر بعض حلقے تنقید بھی کرتے ہیں۔

لاس اینجلس اور جنوبی کیلی فورنیا کے دیگر علاقوں میں لگی جنگلات کی آگ پر قابو پانے کے لیے 14 ہزار سے زیادہ فائر فائٹر میدان میں ہیں جن میں 900 سے زائد قیدی بھی شامل ہیں۔

ریاست کیلی فورنیا میں جیل خانوں سے متعلقہ محکمے ڈپارٹمنٹ آف کورکیشن اینڈ ری ہیبلی ٹیشن کے مطابق فائر فائٹنگ کرنے والے قیدی دن رات کام میں مصروف ہیں اور آگ کا پھیلاؤ روکنے میں مدد کر رہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان قیدیوں کی وجہ سے آگ پر قابو پانے کے لیے درکار فائر فائٹرز کی کمی پوری کرنے میں بھی مدد مل رہی ہے لیکن ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا ہے۔

قیدیوں کے لیے فائر فائٹنگ پروگروام

کیلی فورنیا میں یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی ہنگامی صورتِ حال میں قیدی امددی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ سلسلہ 1915 سے جاری ہے۔

کیلی فورنیا امریکہ کی ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں جنگلات کی آگ ایک مستقل مسئلہ ہے۔ اس لیے جب دوسری عالمی جنگ میں محکمۂ جنگلات کے زیادہ تر ملازمین کو محاذوں پر بھیج دیا گیا تھا تو قیدیوں کو فائر فائٹنگ کی تربیت دینے کے پروگرام کو وسعت دی گئی۔

متبادل فائر فائٹرز کے طور پر قیدیوں کی تربیت کے لیے ابتدائی طور پر 41 کیمپ بنائے گئے تھے جن میں سے 35 اب تک فعال ہیں۔

کیلی فورنیا کے ڈپارٹمنٹ آف کورکیشن اینڈ ری ہیبلی ٹیشن فائر فائٹنگ کی تربیت اور اس کی ذمے داری کے لیے کوئی زبردستی نہیں کی جاتی بلکہ قیدی اپنی خدمات رضا کارانہ طور پر پیش کرتے ہیں۔

لاس اینجلس: جنگلات کی آگ بجھانے والوں میں قیدی بھی شامل
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:46 0:00

قیدیوں کو فائر فائٹنگ پر بھیجنے سے قبل انہیں فیلڈ ٹریننگ دی جاتی ہے جس کے بعد وہ ٹرینڈ فائر فائٹرز کے ساتھ بطور ہیلپر کام کرتے ہیں۔

لیکن فائر فائٹنگ کی یہ جاب ہر قیدی کے لیے نہیں۔ بلکہ صرف وہی قیدی یہ کام کر سکتے ہیں جو کسی سنگین جرم میں قید نہ ہوں اور ان کا جیل میں رویہ بھی بہتر ہو۔ ان قیدیوں کو ایک مختلف کلر کا یونی فارم دیا جاتا ہے جس سے فیلڈ ورک کے دوران بھی انہیں پہچاننا ممکن ہوتا ہے۔

فائر فائٹنگ کرنے والے قیدیوں کو نہ صرف ان کے اس کام کا معاوضہ ملتا ہے بلکہ فائر فائٹنگ میں گزرنے والے ہر دن کے بدلے ان کی ایک دن اور بعض صورتوں میں دو دن کی سزا بھی کم ہو جاتی ہے۔ اس طرح قیدیوں کو رہائی کے بعد بھی اچھی نوکری ملنے کا امکان پیدا ہو جاتا ہے۔

تاہم قیدیوں کی افرادی قوت کو ہنگامی حالات میں استعمال کرنے سے متعلق کئی سوال اور اعتراضات بھی اٹھائے جاتے ہیں۔

سوالات اور اعتراضات

کیلی فورنیا کے جیل خانوں سے متعلقہ محکمے کے مطابق جان جوکھم میں ڈالنے والے ان قیدی فائر فائٹرز کی اجرت، ان کی ایکسپرٹیز کے مطابق 5.8 ڈالر سے 10.24 ڈالر فی گھنٹہ تک ہے اور وائلڈ فائر جیسے ہنگامی حالات میں خدمات انجام دینے والوں کو ایک ڈالر فی گھنٹہ اضافی دیا جاتا ہے۔

قیدیوں کی بحالی کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں ان اجرتوں کو انتہائی کم قرار دیتی ہیں اور اس کام میں لاحق خطرات کی وجہ سے کم اجرت پر یہ کام کرانا ان کے نزدیک قیدیوں کا استحصال کرنا ہے۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق کیلی فورنیا میں کم سے کم اجرت 16.50 ڈالر فی گھنٹہ ہے۔ جب کہ صرف جنگلات کی آگ کے سیزن میں فائر فائٹنگ کرنے والے افراد ماہانہ 400 ڈالر تک بہ آسانی کما لیتے ہیں۔

اگرچہ فائر فائٹنگ میں حصہ لینے والے قیدیوں کو ملنے والی اجرت دیگر نوعیت کے کاموں سے زیادہ ہے لیکن ناقدین کے نزدیک اس کام میں جن خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے حساب سے قیدیوں کی فی گھنٹہ اجرت بہت کم ہے۔

کیلی فورنیا میں جنگلات کی آگ: صورتِ حال کیا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:12 0:00

مشکل فیصلہ

ایک اعتراض یہ بھی ہے کہ قیدی فائر فائٹرز کو 24 گھنٹے کی شفٹ کرنی پڑتی ہے جس کے بعد انہیں 24 گھنٹے کا آرام دیا جاتا ہے۔ لیکن کام کے دوران بھی وہ پانی چھڑکنے جیسے کام نہیں کرتے بلکہ انہیں کلہاڑیوں اور آری وغیرہ سے گھاس لکڑیاں یا ملبہ وغیرہ ہٹانے کا کام کرنا پڑتا ہے۔

بعض ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بظاہری قیدی رضا کارانہ طور پر خود فائر فائٹنگ کا انتخاب کرتے ہیں لیکن انہیں اتنی بھی انتخاب کی آزادی نہیں ہوتی بلکہ ان کے آپشن محدود ہوتے ہیں۔

نظامِ انصاف سے متعلق کام کرنے والی ایک تنظیم ورتھ رائزز کی ٹائیلیک کے مطابق کئی قیدیوں کے لیے یہ ایک مشکل فیصلہ ہوتا ہے لیکن کئی قیدی اپنی خوشی سے یہ کام کرنا بھی چاہتے ہیں۔

کیلی فورنیا سمیت امریکہ کی کم از کم 14 ریاستوں میں قیدیوں کو فائر فائٹنگ اور ریسکیو سرگرمیوں کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ 30 کے قریب ریاستوں میں قیدیوں سے ہنگامی حالات میں کام لیا جاتا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG