رسائی کے لنکس

اعلیٰ امریکی عہدیدار کی حنا ربانی کھر سے ملاقات


رابن رافیل کی اسلام آباد میں حنا ربانی کھر سے ملاقات
رابن رافیل کی اسلام آباد میں حنا ربانی کھر سے ملاقات

امریکہ کی اعلیٰ عہدیدار رابن رافیل نے بدھ کو پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورت حال بالخصوص افغانستان میں قیام امن کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بات چیت کی گئی۔

ملاقات میں وزیر خارجہ نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے پاکستان میں حال ہی میں مکمل ہونے والا پارلیمانی عمل ایک ایسا موقع فراہم کرتا ہے جس کے تحت دونوں ممالک شفاف اور باہمی احترام پر مشتمل تعلقات استوار کر سکیں۔

گزشتہ ہفتے پاکستانی پارلیمان نے طویل بحث کے بعد امریکہ اور نیٹو کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کے ’’رہنما اصولوں‘‘ پر مبنی سفارشات کی منظوری دی تھی جن میں افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں کی فی الفور بندش کا مطالبہ سر فہرست تھا۔

پارلیمانی سفاشارت کی منظوری کے بعد دونوں ممالک کے درمیان رابطوں میں اضافہ ہوا ہے اور منگل کو امریکہ کی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے بھی اپنی پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال اور مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے روابط کو وسعت دینے پر اتفاق بھی کیا تھا۔

پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت پر مشتمل کابینہ کی دفاعی کمیٹٰی یعنی ’ڈی سی سی‘ کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں بھی امریکہ سے مستقبل کے تعلقات کے بارے میں پارلیمان کے مرتب کردہ رہنماء اصولوں پر موثر عمل درآمد کے لیے لائحہ عمل وضع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت ہونے والے اس اجلاس کے بعد جاری ہونے والے سرکاری بیان میں کہا گیا کہ پارلیمانی جائزے و نگرانی کے عمل سے پاکستان کی خارجہ پالیسوں کو ناصرف عوام کی حمایت و تائید حاصل ہو گی بلکہ اہم معاملات پر بین الاقوامی برادری سے مذاکرات کے سلسلے میں حکومت کے ہاتھ بھی مضبوط ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG