پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہےکہ اگر افغانستان نے درخواست کی تو پاکستان امن بات چیت میں شامل ہونے کے لیے حقانی نیٹ ورک اور طالبان کو راغب کرنے کی کوشش کرے گا۔
افغانستان کے ایک روزہ سرکاری دورے سے واپسی پر اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ افغان مفاہمتی عمل مختلف محاذوں پر سرگرم ہے مگردُور دُورتک نتائج کے آثار نہیں ہیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ کے بقول کابل میں افغان رہنماؤں سے ملاقاتوں کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کئی غلط فہمیاں دور ہوئی ہیں۔
افغان صدر حامد کرزئی بارہا یہ بیان دے چکے ہیں کہ طالبان باغیوں کے ساتھ امن ومفاہمت کی کوششوں کی کامیابی میں پاکستان کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے اس لیے امن عمل کو فروغ دینے کے لیے اُسے اپنی کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔
لیکن تاحال افغان حکومت نےاس سلسلے میں پاکستان سے بظاہر باضابطہ طور پر کوئی درخواست نہیں کی ہے۔