پاکستان کی وزارتِ توانائی نے ملک بھر کے گرڈ اسٹیشنوں کی بحالی کا دعویٰ کیا ہے لیکن کئی علاقوں میں بجلی بند ہونے کی شکایات اب بھی موصول ہو رہی ہیں۔
وزارتِ توانائی نے منگل کی صبح ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ 24 گھنٹوں کے اندر ملک بھر کے تمام ایک ہزار 112 گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے ہیں جن سے اس وقت نو ہزار 704 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
پیر کی صبح ساڑھے سات بجے بجلی کے بریک ڈاؤن کے 24 گھنٹے بعد بھی تاحال بجلی مکمل طو رپر بحال نہیں ہو سکی ہے۔ کئی علاقوں سے اب بھی بجلی کی بندش کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد ، گلشنِ اقبال، فیڈرل بی ایریا، طارق روڈ، کھارادر، آئی آئی چندریگر روڈ سمیت مختلف علاقوں میں اب بھی بجلی بند ہے۔
بلوچستان کے علاقے کوہلو اور ملحقہ علاقوں میں 26 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی بجلی غائب ہے جس کی وجہ سے پانی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کی صبح سات بج کر 34 منٹ پر بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا جس کی وجہ سے ملک بھر میں صنعتوں کا کام ٹھپ ہو گیا تھا اور مختلف اسپتالوں میں بھی آپریشنز ملتوی کردیے گئے تھے۔
پاکستان میں دو سال کے دوران یہ تیسرا بڑا بریک ڈاؤن تھا۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے بجلی کے بریک ڈاؤن کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان میں بجلی کے بحران سے آگاہ ہیں اور اگر ضروری پڑی ہے تو ہم اس کے لیے دستیاب ہیں۔