اسلام آباد میں امریکی سفیر کیمرون منٹر نے نیٹو کے حملے کا نشانہ بننے والے 24 پاکستانی فوجیوں کے لواحقین سے’’مخلصانہ تعزیت‘‘ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے لیے یہ ’’المناک واقعہ‘‘ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اور اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
جمعرات کو امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں اُنھوں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کی 60 سالہ تاریخ میں امریکہ اور پاکستان ہمیشہ اکٹھے رہے ہیں اور ماضی میں بھی دونوں نے مل کر بحرانوں کا مقابلہ کیا ہے۔
امریکی سفیر نے کہا کہ مہمند ایجنسی میں پیش آنے والے المناک واقعے سے پیدا ہونے والی صورت حال میں بہتری کے لیے وہ اپنے تئیں ہر ممکن کوششیں کریں گے۔ ’’مجھے یقین ہے کہ ہم اس بحران سے بھی مضبوط ساتھی بن کر اُبھریں گے۔‘‘
اپنے ویڈیو پیغام میں اُنھوں نے مہمند ایجنسی میں ہلاک و زخمی ہونے والے فوجیوں کے لاوحقین کو مخاطب کرتے ہوئے اُن سے اردو زبان میں بھی تعزیت کی اور کہا ’’ہمیں بہت افسوس ہے۔‘‘
کیمرون منٹر کا یہ ویڈیو بیان امریکی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ میں شائع ہونے والی ایک خبر کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی سفیر نے وائٹ ہاؤس کے حکام سے رابطہ کرکے اُنھیں مشورہ دیا تھا کہ مہمند ایجنسی کے واقعہ پر صدر براک اوباما کا باضابطہ ویڈیو پیغام پاک امریکہ تعلقات کو مزید کشیدہ ہونے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
لیکن وائٹ ہاؤس نے فیصلہ کیا کہ فی الوقت ایسا نہیں کیا جائے گا کیوں کہ اُن کے خیال میں اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں کے بیانات کافی ہیں۔