پاکستان کرکٹ ٹیم، کپتان شاہد خان آفریدی کی قیادت میں ڈیڑھ ماہ طویل دورے پر جمعرات کے روز ویسٹ انڈیز روانہ ہورہی ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم اپنے دورے کے دوران ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک ٹوئنٹی20، پانچ ایک روزہ اور دو ٹیسٹ میچز کھیلے گی۔
پاکستانی ٹیم اپنے دورہ ویسٹ انڈیز کا کا آغاز 18 اپریل کو 'یونیورسٹی آف وائس چانسلرز الیون' کے خلاف پریکٹس میچ سے کرے گی ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان باقاعدہ میچز کا آغاز 21 اپریل کو ہونے والے ٹی 20 میچ سے ہوگا جو سینٹ لوشیا میں کھیلا جائے گا۔
دورے کے دوران پانچ ایک روزہ میچوں اور دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز بھی کھیلی جائیں گی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ون ڈے 23 اور دوسرا 25 اپریل کو سینٹ لوشیا ، تیسرا میچ 28 اپریل اور چوتھا یکم مئی کو بارباڈوس جبکہ پانچواں ون ڈے 5 مئی کو گویانا میں ہوگا۔
دونوں ٹیموں کے مابین دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 12 سے 16 مئی تک گویانا جبکہ دوسرا 20 سے 24 مئی تک سینٹ کٹس میں کھیلا جائے گا۔
دریں اثناء دورہ ویسٹ انڈیز کےلیے پاکستان کرکٹ ٹیم کا قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جاری دو روزہ تربیتی کیمپ بدھ کے روز ختم ہوگیا۔ کیمپ کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کوچ وقار یونس نے ٹیم کی بیٹنگ کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا۔
ایک سوال کے جواب میں کوچ کا کہنا تھا کہ ٹیم کی بالنگ ٹھیک ہے اور فیلڈنگ میں بھی بہتری آئی ہے لیکن ان کے بقول قومی ٹیم کی بیٹنگ پر اب بھی سوالیہ نشان موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچز میں ورلڈ کپ کے دوران کی جانے والی غلطیوں پر قابو پانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔
وقار یونس کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز اپنے ہوم گرائونڈز پر ہمیشہ ایک مشکل حریف ثابت ہوئی ہے لہذا اسے آسان نہیں لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دورہ کے دوران ٹیم کے نئے اور نوجوان کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جائینگے تاکہ وہ اپنی کارکردگی بہتر بنا سکیں۔