آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن پاکستان کی ٹیم 313 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی ہے۔
پاکستان کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا البتہ ان کا فیصلہ درست ثابت نہ ہوا۔ پاکستان کے ابتدائی بلے باز آسٹریلیا کی بالنگ کا سامنا نہ کر سکے۔
محمد رضوان اور آغا سلمان کی 101 گیندوں پر 94 رنز کی تیز پارٹنرشپ اور آخری وکٹ پر عامر جمال اور میر حمزہ کی 86 رنز سے زائد کی شراکت داری کے سبب پاکستان 300 رنز سے تجاوز کرنے میں کامیاب ہو سکا۔
پاکستان نے جب اننگز کا آغاز کیا تو اس کی پہلی وکٹ پہلے ہی اوور کی دوسری گیند پر اس وقت گری جب اوپنر عبد اللہ شفیق بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے صائم ایوب کا ساتھ دینے شان مسعود میدان میں اترے۔ لیکن صائم ایوب بھی دوسرے اوور میں صرف دو گیندوں کا سامنا کر کے صفر پر آؤٹ ہو گئے۔
شان مسعود کے ساتھ بابر اعظم نے اننگز آگے بڑھائی لیکن 11ویں اوور میں 39 کے مجموعی اسکور پر بابر اعظم 35 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔
بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد بلے بازی کے لیے آنے والے سعود شکیل مجموعی اسکور میں پانچ رنز کا ہی اضافہ کر سکے اور 15ویں اوور میں 47 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔
اس کے بعد محمد رضوان کریز پر پہنچے۔ انہوں نے پہلے شان مسعود کے ہمراہ 49 رنز کی پارٹنرشپ بنائی۔ البتہ 95 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کی پانچویں وکٹ بھی گر گئی اور شان مسعود 35 رنز بنا کر مچل مارش کی گیند پر اسٹیو اسمتھ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
شان مسعود کی وکٹ گرنے کے بعد محمد رضوان اور آغا سلمان نے تیزی سے اسکور کو آگے بڑھایا اور 101 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔ 47ویں اوور 190 کے مجموعی اسکور پر محمد رضوان پاکستان کے آؤٹ ہونے والے چھٹے کھلاڑی تھے۔
محمد رضوان نے پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ 88 رنز بنائے۔ انہوں نے 103 گیندوں کا سامنا کیا۔ اپنی اننگز میں رضوان نے 10 چوکے اور دو چھکے بھی لگائے۔
پاکستان کی اگلی وکٹ 220 رنز پر گری جب ساجد خان 15 رنز پر پیٹ کمنز کا شکار بنے۔
آغا سلمان پاکستان کی جانب سے اننگز میں 50 کا ہندسہ عبور کرنے والے دوسرے کھلاڑی تھے۔ وہ 226 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ ان کے بعد آنے والے حسن علی کو صفر پر پیٹ کمنز نے پویلین کی راہ دکھائی۔
پاکستان کی جانب سے 10ویں وکٹ پر عامر جمال اور میر حمزہ نے 86 رنز کی پارٹنر شپ بنائی۔
اپنا تیسرا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے عامر جمال نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی نصف سینچری اسکور کی۔ البتہ وہ 82 رنز پر نیتھن لائن کی گیند پر اسٹارک کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
انہوں نے 97 گیندوں پر 82 رنز بنائے تھے۔ ان کی اننگز میں چار چھکے اور نو چوکے شامل تھے۔ میر حمزہ 43 گیندوں پر سات رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
یوں پاکستان کی ٹیم تیسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن 78 اووز میں 313 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔
آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے 15 اوورز میں 61 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ جب کہ مچل اسٹاک نے دو اور نیتھن لائن، مچل مارش اور جوش ہیزلوڈ نے ایک ایک وکٹ اپنے نام کی۔
پہلے دن کے اختتام پر آسٹریلیا نے بغیر کسی نقصان کے چھ رنز بنا لیے تھے۔ یہ تمام رنز اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلنے والے ڈیوڈ وارنر نے اسکور کیے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کو تین میچوں کی سیریز میں دو صفر کی برتری حاصل ہے۔
تیسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے ٹیم میں صائم ایوب کو امام الحق کی جگہ اوپنر شامل کیا گیا۔ شاہین شاہ آفریدی بھی ٹیم کا حصہ نہیں تھے، ان کی جگہ آف اسپنر ساجد خان کو موقع دیا گیا ہے۔