رسائی کے لنکس

بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے پاکستانی ڈاکٹر کو دس لاکھ ڈالر کی فنڈنگ


ڈاکٹر انیتا زیدی
ڈاکٹر انیتا زیدی

نومولود بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ستر ممالک سے 550 افراد نے اپنے منصوبے اس گرانٹ کے حصول کے لیے پیش کیے تھے جن میں سے انتیا زیدی ’کیپلو چلڈرن پرائز‘ ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی ایک خاتون ڈاکٹر انیتا زیدی نومولود بچوں کی شرح اموات میں کمی کے منصوبے کے لیے ایک امریکی کاروباری شخصیت کی جانب سے دیے جانے والے ’کیپلو چلڈرن پرائز‘ ایوارڈ کے تحت دس لاکھ ڈالر کی فنڈنگ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

ڈاکٹر انیتا زیدی آغا خان یونیورسٹی میں بچوں کے امراض کے شعبے کی سربراہ ہیں اور دس لاکھ ڈالر کی گرانٹ کے اُن کے منصوبے کا محور کراچی کے مضافات میں ’ریڑھی گوٹھ‘ میں مچھیروں کی بستی میں نومولود بچوں کی اموات میں کمی لانے پر کام کرنا ہے۔

اس منصوبے کے تحت ’ریڑھی گوٹھ‘ میں غذائی کمی کی شکار حاملہ خواتین اور اُن کے ہاں پیدا ہونے بچوں کا علاج کرنا ہے جب کہ اچھی خوراک کی فراہمی اور حفاظتی ٹیکوں و ملٹی وٹامن کی تمام بچوں تک فراہمی بھی اس میں شامل ہے۔


انیتا زیدی نے وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ستر ممالک سے 550 افراد نے اپنے منصوبے اس گرانٹ کے حصول کے لیے پیش کیے تھے جن میں سے وہ ’کیپلو چلڈرن پرائز‘ ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

’’میری تحقیق کا مصرف ہے کہ غریب خاندانوں کے بچوں کو سستے طریقہ علاج سے کیسے بچایا جا سکتا ہے ریڑھی گوٹھ میں غربت بہت ہے اور (طبی سہولتیں نا ہونے کی وجہ سے) بچے گھروں ہی میں پیدا ہوتے ہیں۔‘‘

ڈاکٹر زیدی کے مطابق پاکستان میں پیدا ہونے والے ہر ایک ہزار بچوں میں سے 106 پانچ سال کی عمر تک پہنچنے سے قبل ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

’’خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں نومولود بچوں کی شرح اموات بہت زیادہ ہیں اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے خواتین کو زچگی کے دوران مناسب طبی سہولت نہیں ملتی۔‘‘

ڈاکٹر زیدی نے بتایا کہ اس منصوبے کی رقم ختم ہونے پر اسی علاقے کی چند خواتین کو مڈ وائفری یعنی (دائی) کی تربیت بھی دی جائے گی تاکہ وہ وہاں کام جاری رکھ سکیں۔

پاکستانی خاتون ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس سال پہلی مرتبہ کیپلو گرانٹ کا آغاز کیا گیا ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ جو منصوبہ اُنھوں نے پیش کیا وہ ہر صورت کامیاب ہو۔

نومولود بچوں کی زندگیاں بچانے کے موثر اور کم خرچ طریقہ علاج دریافت کرنے کے لیے اس انعام کا قیام امریکی کاروباری شخصیت ٹیڈ کیپلو نے کیا تھا۔

ٹیڈ کیپلو نے خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کو بتایا کہ ڈاکٹر زیدی نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ ’’وہ ویسے ہی اس منصوبے پر کام کریں گی جیسا کہ اُنھوں نے بتایا ہے اور اس کے اثرات ویسے ہی ہوں گے جیسا کہ اُنھوں نے بیان کیا ہے۔‘‘


please wait

No media source currently available

0:00 0:09:58 0:00
XS
SM
MD
LG