افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیر ستان میں بدھ کی شام کیے گئے ایک مبینہ امریکی میزائل حملے میں کم از کم چھ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے یا ڈرون سے داغے گئے میزائل کا ہدف ایجنسی کے انتظامی مرکز میران شاہ کے قریب شدت پسندوں کا ایک ٹھکانہ تھا۔
اس حملے میں جو عسکریت پسند ہلا ک ہوئے ہیں اُن میں سے تین کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے بتایا گیا ہے جس کے جنگجو افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج پر حملوں میں ملوث ہیں۔
ستمبر کے مہینے میں مبینہ امریکی ڈرون طیاروں نے پاکستان میں تقریباً23 میزائل حملے کیے ۔ ان میں زیادہ تر کا ہدف شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے تھے۔ اطلاعات کے مطابق دوروز قبل ایجنسی کے دوسرے بڑے شہر میر علی کے قریب ایک گاؤں پر ڈرون حملے میں آٹھ شدت پسند مارے گئے تھے جن میں اکثریت کا تعلق جرمنی سے تھا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ شمالی وزیرستان میں افغان سرحد کے قریبی علاقوں بشمول میر علی کے سرکاری کنٹرول نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ صحافیوں اور امدادی تنظیموں کو بھی یہاں تک رسائی نہیں ہے۔
یہ علاقے حقانی نیٹ ورک اور اس کی وفادار پاکستانی انتہا پسند تنظیموں کا گڑ ھ مانے جاتے ہیں۔ ان حالات کے پیش نظر ڈرون حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں یا ان واقعات کے بارے میں دوسری معلومات کی تصدیق تقریباََ ناممکن ہے۔