سوئزرلینڈ کے پاکستان میں نامزد سفیر تھامس کولی کو پاکستانی دفتر خارجہ طلب کرکے جنیوا میں پاکستان مخالف اشتہاری مہم پر شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے حکام کے مطابق ’’سویٹزرلینڈ کے پاکستان میں نامزد سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور واضح کیا گیا کہ سوئٹزرلینڈ کسی خود مختار ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دے‘‘۔
حکام کے مطابق، سوئس سفیر کو بتایا گیا کہ ’’پاکستان کی خلاف سوئٹزرلینڈ کی سرزمین کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے‘‘۔
حکام کے مطابق، ’’سوئٹزرلینڈ میں بلوچ کالعدم دہشتگردوں کو مکمل تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔ بلوچ علیحدگی پسند دہشتگردوں اور پاکستان مخالف عناصر کو خصوصی طور پر اکھٹا کیا گیا۔ کالعدم دہشتگرد تنظیموں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ ریپبلکن پارٹی، بلوچ رپبلکن آرمی اور گمراہ سندھی تنظیمیں ملوث ہیں‘‘۔
بقول اُن کے، ’’یورپی اور بھارتی فنڈنگ میں سوئٹزرلینڈ اور امریکی حکام دہشتگردوں کو انتظامی معاونت فراہم کر رہے ہیں۔ سینکڑوں کشمیریوں کو منظم منصوبہ بندی کے تحت سوئٹزرلینڈ کے سفارتخانے نے ویزے جاری نہیں کیے، جبکہ پاکستان مخالف تنظیموں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے اور ان کے لیے فوری ویزوں کا اجراء ممکن بنایا گیا‘‘۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والےبی ایل اے کے سربراہ براہمداغ بگٹی ایک عرصہ سے جنیوا میں مقیم ہیں۔