بلوچستان کے محکمہ جنگلی حیات کے حکام نے گزشتہ دنوں ضلع نوشکی کے علاقے میں کم یاب پرندوں کا شکار کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
محکمہ جنگلی حیات کے صوبائی ڈپٹی کنززویٹر نیاز کاکڑ نے وائس آف امر یکہ کو بتایا کہ سائبیریا سے آنے والے نایاب پرندوں کے غیر قانونی شکار میں ملوث ایک شخص کو محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے حکام نے پیر کے روز نوشکی کے علاقے سے گرفتار کیا۔ جب کہ ملزم کے ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔
گرفتاری بلوچستان وائلڈ لائف ایکٹ 2014 کے سیکشن بی 16 کے تحت کی گئی۔
پیر کو ہی محکمہ جنگلی کے حکام کی طرف سے وائس اف امر یکہ کے ساتھ ایک ویڈیو شئیر کیا گیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک کالے نیلے رنگ کی پک اپ سے چار افراد کارتوس والے بندوق سے شکار کئے جانے والے بڑ ے سائز کے پرندوں کو قطار میں رکھ لیتا ہے اور بعد میں گن کر بتاتا ہے کہ یہ 14 بڑے سائز کے پرندے ہیں ۔
ویڈیو سے یہ انداز لگانا مشکل ہے کہ یہ کو نسے پرندے ہیں اور ویڈیو پرانا یا نیا ہے تاہم محکمہ جنگلی حیات کے حکام نے وی او اے کو بتایا کہ یہ ویڈیو ایک یا دو دن پرانا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کاروائی بلوچستان کے نایاب پرندوں اور جانوروں کے غیر قانونی شکار کو روکنے کے لئے کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ جنگلی حیات کے حکام کو صوبے کے تمام علاقوں میں جنگلی جانوروں اور کم یاب پرندوں کے غیر قانونی شکار میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کاروائی کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
کوئٹہ میں محکمہ جنگلی حیات کے صوبائی ڈپٹی کنززویٹر نیاز کاکڑ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ غیر قانونی شکار میں ملوث تمام افراد کے خلاف مقدمات درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
انہوں نے لوگوں سے جنگلی جانوروں،پرندوں اور جنگلی حیات کا خیال رکھنے اور ان کا شکار کر نے والوں کے خلاف کاروائی میں مدد کی اپیل بھی کی۔
بلوچستان میں کم یاب اور قیمتی پرندوں کے شکار کرنے کے اس سے پہلے بھی متعدد واقعات میں گرفتاریاں اور مقدمات درج ہو چکے ہیں۔