بھارت نے پاکستان سے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی باضابطہ طور پر اجازت دے دی ہے۔
اس بھارتی اقدام کو دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان اعتماد سازی کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
نئی دہلی میں جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے براہ راست سرمایہ کاری کی اجازت دینے کا اعلان بھارتی وزیر تجارت نے رواں سال اپنے پاکستانی ہم منصب سے نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات میں کیا تھا۔
بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی میں نومبر 2008ء میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد ان دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تعلقات شدید تناؤ کا شکار ہو گئے تھے، اور بھارت نے جامع امن مذاکرات سمیت دیگر شعبوں میں جاری تعاون کو یک طرفہ طور پر معطل کر دیا تھا۔
لیکن گزشتہ سال سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں ایک بار پھر پیش رفت ہونا شروع ہوئی اور متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتوں میں انھیں مزید فروغ دینے پر بات چیت بھی کی جاتی رہی ہے۔
اس بھارتی اقدام کو دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان اعتماد سازی کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
نئی دہلی میں جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے براہ راست سرمایہ کاری کی اجازت دینے کا اعلان بھارتی وزیر تجارت نے رواں سال اپنے پاکستانی ہم منصب سے نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات میں کیا تھا۔
بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی میں نومبر 2008ء میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد ان دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تعلقات شدید تناؤ کا شکار ہو گئے تھے، اور بھارت نے جامع امن مذاکرات سمیت دیگر شعبوں میں جاری تعاون کو یک طرفہ طور پر معطل کر دیا تھا۔
لیکن گزشتہ سال سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں ایک بار پھر پیش رفت ہونا شروع ہوئی اور متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتوں میں انھیں مزید فروغ دینے پر بات چیت بھی کی جاتی رہی ہے۔