رسائی کے لنکس

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت سے شکست


 پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 159 رنز بنائے جب کہ بھارت نے 160 رنز کا ہدف مقررہ 20 ویں اوور کی آخری گیند پر حاصل کیا۔
پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 159 رنز بنائے جب کہ بھارت نے 160 رنز کا ہدف مقررہ 20 ویں اوور کی آخری گیند پر حاصل کیا۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں بھارت نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد چار وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ اس فتح نے بھارت کو گروپ ٹو کے پوائنٹس ٹیبل کے ٹاپ پر پہنچا دیا۔

میچ کی خاص بات بھارت کے وراٹ کوہلی کی شاندار بیٹنگ تھی، جنہوں نے مشکل وقت میں ہاردک پانڈیا کے ساتھ مل کر پانچویں وکٹ کی شراکت میں 113 رنز جوڑے اور پاکستان کے بالرز کی نپی تلی بالنگ کے باوجود بھارتی ٹیم کو ایک ممکنہ شکست سے بچایا۔

پاکستان کے اوپنرز کے نہ چلنے کے باوجود گرین شرٹس نے بھارت کو 160 رنز کا ہدف دیا ۔ اس کے بعد 31 رنز پر بھارت کے چار بلے بازوں کو واپس پویلین بھیجنا اچھی کارکردگی تھی لیکن وراٹ کوہلی آخری وقت تک کریز پر موجود رہے اور اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔

صرف 53 گیندوں پر 82 رنز بناکر وراٹ کوہلی نے نہ صرف پاکستان کے بالرز کو پریشان رکھا بلکہ اپنی اننگز کے دوران چار چھکے اور چھ چوکے بھی مارے۔

اس میچ کے بعد گروپ-ٹو میں بھارت کی ٹیم کو حریف ٹیموں پر برتری حاصل ہوگئی ہے۔اس گروپ میں جنوبی افریقہ اور پاکستان کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش اور دو کوالیفائرز زمبابوے اور نیدرلینڈز کی ٹیمیں شامل ہیں۔

شان مسعود، افتخار احمد کی نصف سنچری

میلبرن میں لگ بھگ 90 ہزار تماشائیوں کے سامنے میچ کا آغاز بھارت کے ٹاس جیتنے سے ہوا ۔ لیکن بھارت نے پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی اور بھارتی بالرز نے پاکستانی اوپنرز کو جلد آؤٹ کرکے اس فیصلے کو درست ثابت بھی کیا۔

بابر اعظم پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوئے جب کہ محمد رضوان نے 12 گیندوں پر صرف چار رنز بنائے۔

تیسرے اوور کے اختتام پر جب شان مسعود اور افتخار احمد وکٹ پر موجود تھے تو پاکستان کے 15 رنز پر دو کھلاڑی آؤٹ تھے، ایسے میں دونوں نے ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے تیسری وکٹ کی شراکت میں 76رنزجوڑے۔

بھارتی اسپنر اکشر پٹیل کے ایک اوور میں 21 رنز اسکور کرنے کے بعد افتخار احمد آؤٹ ہوئے، جس کے بعد پاکستانی بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

افتخار احمد نے 34گیندوں پر 51 رنز بنائے۔ ان کی اننگز میں چار چھکے اور دوچوکے شامل تھے۔

ان کے بعد آنے والے بلے بازوں میں نہ شاداب خان زیادہ دیر بلے بازی کر سکے اور نہ آصف علی اور حیدر علی۔ محمد نواز نے چھ گیندو ں کا سامنا کرکے نو رنز بنائے لیکن زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر ے۔

ایسے میں شان مسعود 42 گیندوں پر 52 رنز بناکر سب سے کامیاب بلے باز رہے۔

وہ اننگز کے آخرتک آؤٹ نہ ہوئے۔ شاہین شاہ آفریدی نے آٹھ گیندوں پر 16 رنز بناکر پاکستان کا اسکور 159 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

پاکستانی اننگز کی خاص بات بعد میں آنے والے بلے بازوں کی جارح مزاجی تھی ۔ پہلے 10اوورز میں تین وکٹ پر 60رنز بنانے والی پاکستان ٹیم نے آخری 10اوورز میں 99 رنز بنائے۔

بھارت کی جانب سے ارشدیپ سنگھ اور ہاردک پانڈیا نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ محمد شامی اور بھوونیشور کمار کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔

وراٹ کوہلی کی شاندار بلے بازی

بھارت کا 160 رنز کے تعاقب میں آغاز اچھا نہ تھا۔ نسیم شاہ نے دوسرے اوور میں ہی چار رنز بنانے والے کے ایل راہول کو بولڈ کرکے ٹیم کو مشکلات میں ڈال دیا۔

کپتان روہت شرما بھی اسکورمیں صرف چار رنز ہی کا اضافہ کرکے حارث رؤف کا شکار بنے۔

حارث رؤف نے بھارت کے مسٹر تھری سکسٹی سوریا کمار یادیو کی اننگز کو 15 رنز تک ہی محدود رکھا۔ آل راؤنڈر اکشر پٹیل جس وقت دو رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے، اس وقت بھارت کا اسکور چار وکٹ کے نقصان پر 31 رنز تھا۔

ایسے میں سابق کپتان وراٹ کوہلی اور ہاردک پانڈیا نے اننگز کو سنبھالا اوراسکور کو 19ویں اوور کے اختتام تک 144 تک پہنچایا۔

دونوں نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں 113 رنز جوڑے ،جس میں محمد نواز کے اوور میں 20 رنز بھی شامل تھے۔

آخری اوور کی پہلی گیند پر جب ہاردک پانڈیا کو محمد نواز نے آؤٹ کیا تو بھارت کو جیت کے لیے 16 رنز درکار تھے۔ ایسےمیں وراٹ کوہلی نے اوور کی چوتھی گیند پر چھکا مار کر بھارت کو میچ میں واپسی کا راستہ دکھایا۔

امپائر کے نو بال کے اشارے کے بعد کپتان بابر اعظم ان سے گفتگو کرتے نظر آئے لیکن پھر اگلی ہی گیند پر انہوں نے فری ہٹ پر تین رنز بناکر بھارت کو جیت کے قریب پہنچا دیا۔

اوور کی پانچویں گیند پر دنیش کارتھک کے اسٹمپ آؤٹ ہونے کے بعد بھارت کو آخری گیند پر دو رنز درکار تھے، جسے محمد نواز کے اوور کی دوسری وائیڈ بال کے مقررہ ہدف کو ایک گیند پر ایک رن تک لے آئی۔

میچ کی آخری گیند پر ایشون نے ایک رن بنا کر بھارت کو ایک ایسی کامیابی سے ہم کنار کیا جس کا امکان قرار دیا جا رہا تھا۔

پوائنٹس ٹیبل پر کون سرفہرست؟

اس میچ سے پہلے کھیلے گئے گروپ ون کے میچ میں سپر 12 کے یئے کوالیفائی کرنے والی سری لنکا اور آئرلینڈ کی ٹیموں کا میچ سری لنکا نے اپنے نام کیا۔

آئرلینڈ کی ٹیم جس نے 8 وکٹوں پر 128 رنز بنائے تھے، اس کے یہ رنز ایشیا کپ چیمپئن کو نو وکٹ سے میچ جیتنے سے نہ روک سکے۔

وکٹ کیپر کوشال مینڈس کے ناقابل شکست 68 رنز کی بدولت سری لنکا نے مقررہ ہدف 15 اوورز میں حاصل کیا۔

اس کامیابی کے بعد گروپ-ون میں نیوزی لینڈ کی ٹیم دو پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر ہے جب کہ نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر سری لنکا اور انگلینڈ کا دوسرا اور تیسرا نمبر ہے۔

افغانستان، آئرلینڈ اور دفاعی چیمپین آسٹریلیا کی ٹیمیں اپنا کھاتا نہ کھولنے کی وجہ سے نچلی تین پوزیشن پر موجود ہیں۔

اس کے برعکس گروپ ٹو میں ابھی صرف ایک ہی میچ ہوا ہے ،جس میں کامیابی نے بھارت کو پوائنٹس ٹیبل کے ٹاپ پر پہنچا دیا ہے۔

پیر کو گروپ ٹو کے ہوبارٹ میں دو میچز کھیلے جائیں گے، جس میں بنگلہ دیش کی ٹیم نیدرلینڈز کا اور جنوبی افریقی ٹیم زمبابوے کا سامنا کرے گی۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG