متحدہ مجلس عمل نے بھی سندھ میں انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے. نائب صدر مجلس عمل پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ عوام 25جولائی کو کرپٹ حکمرانوں کا یوم احتساب بنا دیں اور مجلس عمل کو کامیاب بنائیں ۔
کراچی میں اتحاد امت علماء کنونشن سے دینی جماعتوں کے انتخابی اتحاد کے راہنماؤں نے خطاب کیا اور قومی نوعیت کے مسائل پر اپنا موقف پیش کیا۔
نائب صدر ایم ایم اے اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کا کہنا تھا کہ 25جولائی کا دن انقلاب، احتساب اور کرپٹ حکمرانوں سے حساب کتاب کا دن ہے ۔ کرپشن کے خلاف جہاد دینی جماعتیں مل کر جہاد کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ باطل قوتیں اور عالم کفر متحدہ مجلس عمل سے خوف زدہ ہیں۔ علماء کی مشترکہ طاقت نے ہی ملک اور قوم کو بھی ایک اور متحد رکھا ہے۔ عوام علماء کرام کے ساتھ ہیں اور عوام اور علماء کی قوت سے ملک کو سیکولر اور لبرل بنانے والوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا۔
حکیم سعید شہید گراؤنڈ گلشن کنونشن سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ علمائے کرام کی قوت سے ملک کے اندر بڑی اور پائیدار تبدیلی آسکتی ہے اور مجلس عمل معاشرے اور ملک کے نظام میں حقیقی طور پر تبدیلی لائے گی۔ مجلس عمل میں کوئی قرض کھانے والا اور پانامہ لیکس والا شامل نہیں ہیں بلکہ دین دار اور دیانت دار قیادت ہمارے پاس موجود ہے ۔ یہ اہل اور دیانت دار قیادت ہی ملک اور قوم کو بحران سے نجات دلا سکتی ہے اور ملک میں شریعت کا نظام نافذ کر سکتی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ برسر اقتدار آکر ہم ملک میں اسلامی اصولوں کے مطابق معاشی نظام لائیں گے اور ٹیکسوں کے نظام میں اصلاح کی جائے گی۔. عدالتوں میں فیصلے قرآن و سنت کے مطابق ہوں گے۔
جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ ومجلس عمل کے مرکزی نائب صدر شاہ اویس نورانی نے کہا کہ پاکستان کو اس کے نظریے اور اس کے مقصد سے دور کرنے کی سازش کی گئی اور حکمرانوں نے ملک کو تباہ وبرباد کردیا ۔ رشوت، کرپشن اور اقربا پروری عام کیا گیا اور عوام کو بنیادی ضروريات تک سے محروم کردیا گیا ۔ مجلس عمل کی اہل اور دیانت دار قیادت عوام کو بنیادی مسائل سے نجات دلائے گی ۔کرپٹ حکمرانوں سے قومی دولت وصول کرے گی اور ان کا کڑا احتسا ب کیا جائے گا۔
کنونشن سے خطاب میں جمعیت علمائے پاکستان اور مجلس عمل کے راہنما قاری محمد عثمان نے کہا کہ پاکستان کے وجود کا بنیادی مقصد ہی یہ تھا کہ یہاں اسلام نظام نافذ کیا جائے مگر بد قسمتی سے یہاں اسلامی نظام کا راستہ روکنے کی اور پاکستان کو سیکولر و لبرل بنانے کی کوشش کی گئی مگر دینی قوتوں نے اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے اور مجلس عمل اقتدار میں آکر ملک میں حقیقی معنوں میں اسلامی نظام نافذ کرے گی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان جن بحرانوں اور مسائل سے دوچار ہیں ان سے نجات دلانے کی صلاحیت صرف مجلس عمل کی قیادت کے پاس ہے ۔ یہ قیادت جب پارلیمنٹ میں ہوگی تو ملک کا قبلہ درست ہو جائے گا ۔مجلس عمل کا مقصد صرف سیاست نہیں ہے بلکہ ہم ملک کے اندر نظام مصطفی نافذ کریں گے ۔ملک کی داخلہ اور خارجہ پالیسی کو تبدیل کیا جائے گا اور اتحاد امت کو ختم کرنے کی سازشوں کو ناکام کریں گے ۔
ملک کی اہم دینی جماعتوں پر مشتمل متحدہ مجلس عمل کا انتخابی اتحاد کتاب کے نشان پر عام انتخابات میں حصہ لے رہا ہے۔
2002 کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد یہ اتحاد جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی کی قیادت کی باہمی چپقلش کے باعث 2008 اور 2013 میں غیر فعال رہا۔ تاہم آئندہ انتخابات سے چند ماہ قبل ہی اتحاد کو دوبارہ فعال کیا گیا ہے۔