رسائی کے لنکس

نون لیگ کی حکومت مخالف تحریک کا دوسرا مرحلہ، سیاسی جماعتوں کے الزامات کی جنگ


نون لیگ کی حکومت مخالف تحریک کا دوسرا مرحلہ، سیاسی جماعتوں کے الزامات کی جنگ
نون لیگ کی حکومت مخالف تحریک کا دوسرا مرحلہ، سیاسی جماعتوں کے الزامات کی جنگ

مسلم لیگ نواز کی جانب سے بدھ سے حکومت مخالف تحریک کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے جبکہ اس کا مقابلہ کرنے کے لئے حکمراں جماعت پاکستانی پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ، ’یک جان دو قالب‘ ہوگئی ہیں۔ اس سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ کے ایک وفد نے بدھ کی شام وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ اپوزیشن کے خلاف حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے گا۔

بدھ کے روز مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف، متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حیدرعباس رضوی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما او ر وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے ایک دوسرے پر زبانی حملے کئے جبکہ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ بھی حکومت مخالف بیانات دیتے نظر آئے۔ ادھر وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے متحدہ قومی موومنٹ کو حکومت کا اہم اتحادی قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کی۔

بدھ کو مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے دورہ سندھ سے حکومت کے خلاف آواز بلند کی تو اس کی گونج باقی شہروں میں بھی سنائی دینے لگی ۔نواز شریف نے ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی پر زبانی تنقیدی حملے کئے جبکہ ایم کیوایم کی جانب سے اس کا بھر پور جواب دیا گیا ۔

نواب شاہ ایئرپورٹ پر میڈیا اورسکرنڈ میں اصغر رند کی رہائش پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے ایم کیو ایم پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی جس کے جواب میں قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر حیدر عباس رضوی نے جاری بیان میں ان کا بھر پور جواب دیا ۔ نواز شریف نے الزام لگایا کہ کراچی میں امن وامان کی خراب صورتحال کی ذمہ دار ایم کیو ایم ہے ،اب متحدہ کو خود یہ بات واضح کرنا پڑے گی کہ وہ سیاست کرنا چاہتی ہے یا دہشت گردی۔

اس کے جواب میں حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ کراچی میں حالات خراب کرنے کی ذمہ دار ایم کیوایم نہیں بلکہ نوازشریف ہیں ۔یہاں کبھی فوجی و ملٹری کارروائی کراکر تو کبھی انسداددہشت گردی کی عدالت کی شکل تو کبھی جمہوریت کا تختہ الٹ کر گورنر راج کے نفاذ کی صورت میں ہمیشہ شب خون مارا ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ فوج کی حامی جماعتوں سے کسی صورت اتحاد ممکن نہیں، میری جدو جہد اقتدار کے لیے نہیں بلکہ عوامی حقوق کے لیے ہے جبکہ میں سندھ میں عوام کے حقوق کے لیے آتا ہوں تو حکمرانوں پر خوف طاری ہوجاتا ہے۔

نواز لیگ کے سربراہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ق ) کی حکومت میں شمولیت کے بعد کرپٹ افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی، وقت آنے پر ن لیگ قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا آپشن استعمال کرسکتی ہے۔

نواز شریف نے دورہ سندھ میں پیپلزپارٹی کو بھی آڑھے ہاتھوں لیا جس کا جواب کوئٹہ سے صوبائی کونسل کے اجلاس سے خطا ب کے دوران وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے دیا ۔ نواز شریف نے الزام لگایا کہ حکومت میں شامل لوگ بد عنوان ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ روزانہ تین ارب روپے کے نوٹ چھاپے جارہے ہیں ، بیرونی قرضہ ساٹھ ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے، ریلوے کا بیڑا غرق ہوچکا ہے، پی آئی اے کا ادارہ بیٹھ چکا ہے جبکہ حکمراں اپنی شاہ خرچیوں میں مصروف ہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ نواز شریف کی سستی روٹی ملک کی بدنامی کاسبب بنی ۔اپوزیشن دھرنوں کی سیاست چھوڑدے، یہ دھرنے دھرے کے دھرے رہے جائیں گے۔ن لیگ تین ماہ حکومت کے ساتھ رہی اور اب اسی حکومت کی ٹانگ کھینچ رہی ہے ۔ نواز شریف آج بے نظیر بھٹو شہید کی وجہ سے ملک میں موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دیوارسے لگانے کی کوشش نہ کی جائے۔

XS
SM
MD
LG