صوبہٴسندھ میں نئے بلدیانی نظام کی منظوری کے بعد سےحکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی، صدر آصف علی زرداری اور صوبے کی قوم پرست جماعتوں کے درمیان ناراضی کی فضا برقرار ہے، بلکہ جیسے جیسے وقت گزرتاجارہا ہے تینوں فریقوں کے درمیان دوریاں کم ہونے کے بجائے بڑھتی جارہی ہیں۔
مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرصاحب پگارا کا کہنا ہے کہ عید کے بعد سندھ میں سیاسی گرمیاں شروع کردی جائیں گی۔ کراچی میں مختلف سیاسی وفود سے ملاقات میں پیر پگارا کا کہنا تھا کہ انہوں نے سندھی ادیبوں اور دانشوروں کو منگل کے روز ظہرانے پر بلایا ہے، جن سے، اُن کے بقول، نئے بلدیاتی نظام پر مشاورت کی جائے گی۔
دوسری جانب مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے نومبر کے وسط میں حیدرآباد میں بلدیاتی نظام کیخلاف بڑا جلسہ کرنے پر غور کیا جارہا ہے، جبکہ ملک کے سب سے اعلیٰ منصب پر فائز صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سندھ کے قوم پرستوں کا کام صرف ’نہ کھپے نہ کھپے‘ کا نعرہ لگانا رہ گیا ہے۔
صدر نے الزام عائد کیا کہ انہیں معلوم ہے کہ قوم پرستوں کو پنجاب سےرقم مل رہی ہے۔ اُن کے بقول، میں قوم پرستوں سے نہیں سندھ کے عوام سے بات کروں گا۔
’نئے بلدیاتی نظام سمیت دیگر معاملات پر قوم پرستوں کو نہیں سندھ کی عوام کو اعتماد میں لیں گے‘۔
ان خیالات کا اظہار صدر زرداری نے اسلام آباد میں صحافیوں سے صوبے کی صورتحال پر غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا۔
صدر زرداری نے قوم پرستوں کو مخصوص سوچ کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب اسٹیل مل بن رہی تھی تو قوم پرستوں نےاس کی مخالفت کی ‘ پورٹ قاسم کی بھی انہوں نے مخالفت کی اور اب ذوالفقار آباد منصوبے کی بھی یہ اسی طرح مخالفت کررہے ہیں‘ ان لوگوں کا کام ہی صرف ” نہ کھپے نہ کھپے“ کا نعرہ لگانا رہ گیا ہے۔
مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرصاحب پگارا کا کہنا ہے کہ عید کے بعد سندھ میں سیاسی گرمیاں شروع کردی جائیں گی۔ کراچی میں مختلف سیاسی وفود سے ملاقات میں پیر پگارا کا کہنا تھا کہ انہوں نے سندھی ادیبوں اور دانشوروں کو منگل کے روز ظہرانے پر بلایا ہے، جن سے، اُن کے بقول، نئے بلدیاتی نظام پر مشاورت کی جائے گی۔
دوسری جانب مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے نومبر کے وسط میں حیدرآباد میں بلدیاتی نظام کیخلاف بڑا جلسہ کرنے پر غور کیا جارہا ہے، جبکہ ملک کے سب سے اعلیٰ منصب پر فائز صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سندھ کے قوم پرستوں کا کام صرف ’نہ کھپے نہ کھپے‘ کا نعرہ لگانا رہ گیا ہے۔
صدر نے الزام عائد کیا کہ انہیں معلوم ہے کہ قوم پرستوں کو پنجاب سےرقم مل رہی ہے۔ اُن کے بقول، میں قوم پرستوں سے نہیں سندھ کے عوام سے بات کروں گا۔
’نئے بلدیاتی نظام سمیت دیگر معاملات پر قوم پرستوں کو نہیں سندھ کی عوام کو اعتماد میں لیں گے‘۔
ان خیالات کا اظہار صدر زرداری نے اسلام آباد میں صحافیوں سے صوبے کی صورتحال پر غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا۔
صدر زرداری نے قوم پرستوں کو مخصوص سوچ کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب اسٹیل مل بن رہی تھی تو قوم پرستوں نےاس کی مخالفت کی ‘ پورٹ قاسم کی بھی انہوں نے مخالفت کی اور اب ذوالفقار آباد منصوبے کی بھی یہ اسی طرح مخالفت کررہے ہیں‘ ان لوگوں کا کام ہی صرف ” نہ کھپے نہ کھپے“ کا نعرہ لگانا رہ گیا ہے۔